اشاعتیں

خبریں و مضامین لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ای۔ دارالعلوم الاسلامیۃ دیوبند، عہدِ جدید کی معصوم کلیوں کے لئے محفوظ علمی گلشن

تصویر
✍️: مفتی شکیل منصور القاسمی  بنات کی اقامتی تعلیم گاہوں کے بلاشبہ اپنے فوائد و ثمرات ہیں۔ وہاں کا خصوصی ماحول، اوقات کی پابندی اور ہم جماعتوں کی رفاقت علمی ذوق کو پروان چڑھاتی ہے؛ مگر سچ یہ ہے کہ راقم الحروف کو نصاب و نظام کے مکمل مامون ومحفوظ ہونے پہ ہمیشہ تردد دامن گیر رہا اور مکمل قلبی انشراح نصیب نہ ہوا،کچھ اس لئے بھی کہ عصری ماحول میں پرورش پانے والی طالبات کو خالص اقامتی طرز پر مقید کردینا نہ ہمیشہ سہل ہے اور نہ ہی ہر گھرانے کے لئے موزوں تر ۔ اس کے بالمقابل، عصرِ حاضر کی عصری درسگاہوں کی طالبات کو اسلامی افکار و نظریات اور علومِ شرعیہ سے جوڑنا بھی نہایت اہم اور ناگزیر تقاضا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل اور لادینی عہد میں جب کہ ہر سمت نت نئے فتنوں اور تہذیبی یلغار کی بارش ہے، بچیوں کے لئے ایک ایسا محفوظ علمی نظام قائم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ شکر ہے کہ اہلِ علم اور ماہرینِ تعلیم اس میدان میں فکر و جستجو کے ساتھ کوشاں ہیں اور اپنے اپنے طور پر نہایت مفید و کامیاب تجربات ونتائج پیش کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس قافلے کو مزید وسعت و استحکام عطا فرمائے۔ انہی روشن کوششوں ...

اپنے قائد اعظم صاحب کا نظریہ ہمیں نہ سنایا کریں بھائی

تصویر
اپنے قائد اعظم صاحب کا نظریہ ہمیں نہ سنایا کریں بھائی: سب سے زیادہ خون اس وقت کھولتا ہے جب سرحد پار سے کچھ ایسے نمونے پوسٹوں پر کمینٹ کرتے ہیں، کڑوی بات کہہ دوں تو برا مان جاتے ہیں، ہم آپ کو دکھانے کے لیے تھوڑے ہی فوٹوز و وڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں بھائی، قائد اعظم صاحب کے دو قومی نظریہ کی حقیقت کہ وہ ہندو بنیے کی سازشوں کو پھانپ لیے تھے اس لیے علیحدہ ملک مانگا یہی کہتے ہیں نا آپ لوگ؟  ایمان اتنا کمزور تھا کہ ہنود بنیوں سے ڈر گئے تھے؟ ایمان کا تو یہ تقاضا ہے کہ مسلمانوں کی قوت منقسم نہ ہونے پائے لیکن مسلمانوں کی متحدہ قوت کو دو حصوں میں منقسم کر دیا گیا، پھر کیسا فخر؟ الحمد للہ ہم اب بھی انڈیا میں آپ لوگوں سے زیادہ پر امن ہیں، ملک کے کچھ حصوں میں کبھی کچھ ہوجاتا ہے تو ہم اپنے حقوق چھین کر اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر لیتے ہیں، لیکن آپ کا ملک تو جس مقصد کے لیے بنا تھا وہاں اب تک اسلام نافذ ہوا نہ مہاجر مسلمانوں کو حقوق مل سکے، مہاجرین کے ساتھ اب تک دوہرا سلوک کیا جاتا ہے، نہ بلوچستان کے مسلمان مامون ہیں بلکہ آپ کے پورے ملک میں کسی کی جان محفوظ ہے نہ مال، پانچ سال میں اگر ...

مولانا عمیر مدنی دیوبند کی افق پر ابھرتا ستارہ:

تصویر
مولانا عمیر مدنی دیوبند کی افق پر ابھرتا ستارہ: مفتی غلام رسول قاسمی  مدنی خاندان کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے نہ تعارف کا محتاج ہے، ملک و بیرون ملک میں لاکھوں مسلمان اس خاندان سے والہانہ عقیدت رکھتے ہیں، اسی خانوادہ سے نوجوان عالم دین مولانا عمیر مدنی کا تعلق ہے، مولانا عمیر مدنی دیوبند کے افق پر ایک گمنام ستارہ تھے جو اب پوری آب و تاب کے ساتھ چمکنے کے لیے تیار ہے، ٹکٹ ملنے سے قبل ہم میں سے اکثر احباب انھیں جانتے تک نہیں تھے لیکن مجلس اتحاد المسلمین سے ٹکٹ ملنے کے بعد ان کا نام اب دیوبند ہی نہیں پورے ملک میں گونج رہا ہے، مولانا عمیر مدنی کی خوش نصیبی ہے کہ ان کے مد مقابل موجودہ الیکشن میں کوئی مسلمان امیدوار نہیں ہے، اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ غیر مسلموں کا ووٹ پوری طرح بکھرنے والا ہے، اگر مولانا ارشد مدنی اور مولانا محمود صاحبان اپنے سابقہ نظریات سے ہٹ کر موصوف کی تائید کر دیں اور مسلمانان قصبۂ دیوبند متحد ہو کر انھیں ووٹ دیں تو ان کی فتح یقینی ہے، مجلس کے صدر محترم اسد الدین اویسی کی دور اندیش نگاہ بھی قابل تعریف ہے کہ اپنا امیدوار مولانا عمیر مدنی کو اس وق...

کرناٹک کی باہمت مسلم طالبات اور سلی ڈیلز و بلی بائی کی متاثرہ مسلم لڑکیاں:

تصویر
کرناٹک کی باہمت مسلم طالبات اور سلی ڈیلز و بلی بائی کی متاثرہ مسلم لڑکیاں: مفتی غلام رسول قاسمی Gulamrasool939@gmail.com  تمام دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں کرناٹک کی مسلم لڑکیوں کو کلاس میں داخل ہونے نہیں دیا جا رہا ہے جو کہ ملک پر ایک بدنما داغ لگنے کے مترادف ہے، جس کا مقدمہ وہ پامردی کے لڑ رہی ہیں محض اس معنی کر انھیں نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ حجاب پہنتی ہیں ایسی بہنوں کو ہم سلام پیش کرتے ہیں کہ وہ عزم و استقلال کے ساتھ اپنے موقف، اپنی شریعت اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے کالج سے لے کر عدالت تک اپنی آواز کو بلند کر رہی ہیں، اللہ سبحانہ وتعالی انھیں سرخرو فرمائے! دوسری جانب دنیا کی رعنائیوں سے متاثر بے پردہ مسلم لڑکیوں اور خواتین کو ان سے سبق سیکھنا چاہئے! حجاب کی قدر اور اہمیت ان بہنوں کو پتہ ہے، ابھی سلی ڈیلز اور بلی بائی ایپ کے مجرموں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے اس میں وہ ایپس کے بنانے والے تو یقیناً مجرم ہیں لیکن انھیں موقع فراہم کرنے میں بے حجاب بہنیں بہت حد تک ممد و مددگار ثابت ہوئی ہیں ،کیونکہ ان ایپس میں ان ہی بہنوں کو برائے فروخت ڈالا گیا ...

ملعون گستاخ رسول جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی گرفتار:

تصویر
ملعون گستاخ رسول جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی گرفتار: مفتی غلام رسول قاسمی نفرت انگیز تقریر کیس میں اتراکھنڈ پولیس نے جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کو ہریدوار سے گرفتار کر لیا ہے۔ بتا دیں کہ جتیندر نارائن تیاگی کو ہریدوار میں دھرم سنسد پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے، اس معاملے میں 15 لوگوں کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی تھیں، جن میں وسیم رضوی بھی شامل تھا، وسیم رضوی نے حال ہی میں ہندو مذہب اختیار کرنے کے بعد اپنا نام بدل کر جیتندر نارائن تیاگی رکھ لیا تھا، سپریم کورٹ میں ان سبھی مجرمین کا معاملہ زیر سماعت ہے، سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ دھرم سنسد میں سابق مسلمان جتیندر تیاگی نے مسلمانوں کے خلاف تشدد کی براہ راست تقریر تک نہیں کی لیکن اس پر سب سے پہلے کیس درج ہوا اور گرفتاری بھی جبکہ مسلمانوں کے خلاف تشدد اور قتل کے لیےمنظم اور براہ راست دھمکی آمیز بیان دینے والے 'ہندو مذہبی رہنماؤں' کو ابھی تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟ ایک خبر کے مطابق بعد از مغرب ہریدوار پولیس یتی نرسنگھانند  سروسوتی کو بھی گرفتار کرنے اس کے...

نفرت انگیز ایپ بلی بائی کا مجرم وشال کمار بنگلور اور اصل مجرم خاتون اترا کھنڈ سے گرفتار

تصویر
ممبئی پولیس سائبر سیل نے 'بلّی بائی' ایپ کیس میں وشال کمار نامی شخص کو دبوچا. ایپ کی  اصل ملزم خاتون بھی اتراکھنڈ سے گرفتار: مسلم خواتین کو انصاف ملنے کی توقع: ممبئی پولیس کو دی جا رہی ہے چو طرف سے مبارکبادی:  (رپورٹ مفتی غلام رسول قاسمی) مسلم خواتین کو فروخت کرنے کے لیے ایپ بنانے والا وشال کمار جسے بنگلورو سے حراست میں لیا گیا ہے، وشال سے تفتیش کرنے کے بعد مرکزی ملزم خاتون کو اترا کھنڈ سے گرفتار کیا گیا، دونوں ملزم پہلے سے سے ایک دوسرے کے رابطے میں تھے، اصل ملزم خاتون تین جعلی اکاؤنٹس کو ہینڈل کر رہی تھی اور نفرت انگیز پوسٹ کرتی تھی،  شریک ملزم وشال کمار نے سکھ برادری کے نام سے جعلی اکاؤنٹ اکتیس دسمبر  کو بنایا تھا، وہ سکھوں کے ناموں سے مشابہت کے لیے اکاؤنٹ کا نام بدلا تھا تاکہ سکھ برادری سے مسلمان نفرت کرنا شروع کر دے، واضح رہے کہ اترا کھنڈ وہ سرزمین ہے جہاں چند دنوں قبل مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی کانفرنس ہوئی تھی. اترا کھنڈ کا شبہ چار روز پہلے ہی ہوگیا تھا جس کا اظہار معروف سوشل ایکٹیویسٹ اور حیدرآباد میں خدمت خلق سے وابستہ  محترمہ خالدہ پروین نے...

سلی ڈیل‘ کے بعد اب ’بلّی بائی‘ نے مسلم خواتین کو نشانہ بنایا ہے۔

تصویر
 ’سلی ڈیل‘ کے بعد اب ’بلّی بائی‘ نے مسلم خواتین کو نشانہ بنایا ہے۔ مفتی غلام رسول قاسمی   توہین آمیز "سلی ڈیلز" سائٹ کے منظر عام پر آنے کے چھ ماہ بعد، "بلی بائی" کے ساتھ ایک  بار پھر مسلم  خواتین کو نشانہ بنانے کے ساتھ ایک نیا تنازعہ  اٹھا ہے۔  بدبختوں نے جے این یو کے گم شدہ طالب علم نجیب کی والدہ کو بھی نیلام کے لیے پیش کیا. مسلم خواتین میں ہلچل:  "بلّی بائی" 1 جنوری کو پاپ اپ ہوئی، جس میں صحافیوں، سماجی کارکنوں، طالب علموں اور مشہور شخصیات سمیت خواتین کی بے شمار تصاویر شامل ہیں، جن میں توہین آمیز مواد شامل ہے.   ہوسٹنگ پلیٹ فارم Github نے "Sulli Deals" کو جگہ فراہم کی ہے اور "Bulli Bai" بھی Github پر بنائی گئی ہے۔  "بُلّی بائی" کو bullibai@ کے نام سے ایک ٹویٹر ہینڈل کے ذریعے بھی پروموٹ کیا جا رہا تھا، جس میں "خالصستانی حامی" کی تصویر دکھائی گئی تھی، اور کہا جا رہا تھا کہ خواتین کو ایپ سے بک کیا جا سکتا ہے۔ یہ ہینڈل اسی وقت خالصتانی مواد کو بھی فروغ دے رہا تھا۔  شیو سینا کی رہنما اور راجیہ سبھا کی رکن پ...

:حالات حاضرہ میں بحیثیت مسلم وکالت کا شعبہ

تصویر
یہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے فاضل مولانا اسامہ ادریس ندوی ہیں، ندوہ کے منہج قدیم صالح اور جدید نافع کی ایک بہترین مثال پیش کی ہے، ندوہ سے دینی علوم سے فراغت کے بعد آپ نے دنیوی علوم میں قدم رکھا اور LLB مکمل کیا، اللہ کے فضل سے اب دہلی ہائی کورٹ میں بحیثیت وکیل آپ کا رجسٹریشن ہوچکا ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالی نظر بد سے بچائے! محترم اسامہ ندوی حافظ محمد ادریس صاحب (پھلت) کے صاحبزادہ اور مولانا کلیم صدیقی کے قریبی عزیز ہیں، سوئے اتفاق یہ دونوں ( اسامہ صاحب کے والد اور مولانا کلیم صدیقی) پس دیوار زنداں ہیں، اللہ سبحانہ وتعالی رہائی کے اسباب عطا فرمائے! کہنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ فضلاء مدارس جو فراغت کے بعد مدارس و مساجد کے علاوہ دیگر شعبوں میں جانے کے خواہشمند ہوتے ہیں ان کے لئے حالات حاضرہ کے پیش نظر یہ شعبہ زیادہ اہمیت کا حامل ہے، اس معنی کر تاکہ مظلوموں کو انصاف اور حق دلانے میں مضبوط تعاون اور مدد مل سکے۔

یہ جو فتنے اٹھ رہے ہیں وہی بیٹھا بیٹھا شرارت کرے ہے

تصویر
یہ جو فتنے اٹھ رہے ہیں وہی بیٹھا بیٹھا شرارت کرے ہے: مفتی غلام رسول قاسمی  تبلیغی جماعت کے خلاف شاہی فرمان کو لیکر سعودی عرب کی مختلف مساجد کے خطبات سننے کا اتفاق ہوا، ان میں سے کچھ باتوں کا ذکر کر دینا مناسب سمجھتا ہوں تاکہ آپ حضرات کو بھی پتہ چلے کہ جماعت کے سلسلے میں کون کون سی باتیں کہی یا کہلوائی گئی۔۔! پہلے یہ سمجھ لیں کہ وہ امور خواہ دینی ہی کیوں نہ ہو یا پھر تنظیم و افراد جن سے بادشاہت کو خطرہ لاحق ہو اس پر پابندی لگا دی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ کہ تقریباً چھیالیس سال سے وہاں کے خطباء حضرات سے ان کے منہ کی زبانیں چھین رکھی ہے، اپنی طرف سے ایک لفظ بولنے کے مجاز نہیں ہیں، انھیں لکھا لکھایا خطبات پڑھنے کا حکم ہے۔ دوسری بات تبلیغی جماعت کے متعلق سعودی حکومت کی "سرکاری دینی تنظیم" کو جو معلومات انڈیا و پاک کے سلفی (سفلی) حضرات نے دی ہے اس میں برصغیر کے سفلی(جادوئی) حضرات نے بہت ہی خیانت سے کام لیا ہے، مثلاً ایک خطیب لکھا ہوا خطبہ پڑھ رہے تھے جس کا مفہوم یہ ہے کہ" تبلیغی جماعت" مشرک ہے، تبلیغی جماعت قبروں کی عبادت کی طرف بلاتی ہے اور بزرگانِ دین کی قبروں ...

جج وشنو کی بے باکی کو سلام

تصویر
‏جج وشنو صاحب کی بے باکی کو سلام:  مفتی غلام رسول قاسمی  گجرات ہائی کورٹ میں آج معاملہ احمد آباد میں کھلے مقامات پر نان ویج فروخت پر پابندی کا تھا، محترم جج نے کارپوریشن کو زبردست پھٹکار لگاتے ہوئے کہا: اسلیے کہ جو پارٹی پاور میں ہے وہ اور اس کے کارکنان چاہتے ہیں کہ لوگ نان ویج نہ کھائے، لہٰذا آپ ان فروخت کرنے والوں کے اسٹال اور بنڈیاں اٹھا کر پھینک دیں گے؟ اپنے کارپوریشن کمشنر کو عدالت میں حاضر ہونے کو کہو! عوام کے درمیان تفریق کرنے کی تمہاری جرات کیسے ہوئی؟ سوشل میڈیا پر جہاں ہزاروں لوگ جج محترم کو سلام اور سلیوٹ پیش کر رہے ہیں تو وہیں بی جے پی حلقہ چراغ پا ہے اور پورے حلقے میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ واقعی جج صاحب کی جرات کمال کی تھی لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ایسے ججوں کو دھمکیاں ملنی شروع ہوجاتی ہیں اسی کے ساتھ یا تو انھیں کسی طرح سائڈ لگا دیا جاتا ہے یا کم از کم دوسری ریاست میں ٹرانسفر ہونے کا حکم نامہ دے دیا جاتا ہے، اب دیکھیے موصوف کے ساتھ کیا ہوتا ہے! مفتی غلام رسول قاسمی

قانون کی بالادستی میں ہی جمہوریت کی بقاء ہے:

تصویر
قانون کی بالادستی میں ہی جمہوریت کی بقاء ہے: مفتی غلام رسول قاسمی  ‏آج ہی کے دن چھبیس نومبر 1949 کو ہمارے ملک بھارت  کا آئین تیار کیا گیا تھا، مناسب ہوتا کہ آج قومی سطح پر محاسبہ کیا جاتا کہ ملک کا جو دستور بنا تھا اس پر حزب اقتدار اور اس سے جڑی عوام عمل کر رہی ہے یا نہیں؟ غور و خوض کیا جاتا کہ ملک کے آئین کی خلاف ورزی کہاں کہاں اور کن زاویوں سے ہو رہی ہے تاکہ آئے دن اس کی ہو رہی خلاف ورزیوں پر لگام لگایا جا سکے۔  ملک بھر میں ہر مذہب کے ماننے والوں کو برابری کا حق مل رہا ہے کہ نہیں؟ کہیں کسی خاص طبقے کی جانب سے اقلیتوں کو تکلیف تو نہیں پہنچائی جا رہی ہے؟ ویسے تو ہندوستان کا دستور دنیا کے سارے ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ مفصل ہے لیکن دستور مکتوب ہے اور عمل نہیں کیا جا رہا ہے، قانون کی بالادستی کو لیکر اس لیے بھی فکر مند ہونا ضروری ہے کہ نفرت پرست لوگ اور گروہ اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے جذبات مجروح کر رہے ہیں، مسلمانوں سے ووٹ کا حق چھیننے کا مطالبہ کر رہے ہیں، مدارس دینیہ کو دہشت گردی کا اڈا کہتے تھکتے نہیں، مسلمانوں کو گالیوں کے ساتھ غدار اور گولی مارنے کے ...

داعئ اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی صاحب گرفتار:

تصویر

ڈاکٹرز ڈے اور ڈاکٹر کفیل خان و ڈاکٹر انور

تصویر
ڈاکٹرز ڈے اور ‏ڈاکٹر کفیل خان و ڈاکٹر انور: مفتی غلام رسول قاسمی آج "ڈاکٹرز ڈے" ہے حکومتی سطح پر ڈاکٹروں کو مبارکبادیاں پیش کی جا رہی ہیں، پرنٹ و الکٹرانک میڈیا سے لے کر سوشل میڈیا تک "ڈاکٹرز ڈے" کے پیغامات ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹرینڈ کر رہے ہیں، یہ بھی حقیقت ہے کہ موجودہ دور میں بہت کم ڈاکٹرز عوام کے لئے مسیحا ہوتے ہیں، آج ہاسپٹلز بنائے ہی اس لیے جا رہے ہیں کہ سب شعبہ خسارہ میں آ سکتا ہے لیکن ہاسپٹلز و ڈاکٹری کا شعبہ کبھی خسارے میں نہیں آ سکتا، جہاں مریض ایک دوائی سے ٹھیک ہو سکتا ہے وہاں ڈاکٹرز اسے چار پانچ دوائیاں میڈیکل سٹور والوں سے بھی کچھ رقم(بھتہ) وصول کرنے کی غرض سے لکھ دیتے ہیں، آج وہ لوگ بھی یاد کرنے کے قابل ہیں جو مر چکے ہوتے ہیں لیکن ان کے ورثاء سے مال لوٹنے کے لیے زبردستی دو تین دن وینٹی لیٹر پر رکھے جاتے ہیں پھر جب ٹارگٹ مال پورا ہو جاتا ہے تو کہہ دیتے ہیں "سوری نو مور" خیر بات لمبی ہوگئی کہنا یہ ہے کہ آج ساری دنیا ڈاکٹروں کو مبارکباد دے رہی ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے بھارت میں جو ڈاکٹر اپنی جان کی بازی لگا کر بلا تفریق مذہب و ملت قوم کی مسیحائی ...

جمعیۃ علماء ہند کو سیاست میں دوبارہ اترنے کا اعلان کر دینا چاہیے

تصویر
جمعیۃ علماء ہند کو دوبارہ سیاست میں اترنے کا اعلان کرینا چاہیے  (عاجزانہ درخواست)  مفتی غلام رسول جمعیۃ علماء ہند کا آزادی میں روشن ترین باب ہے، اسکے قائدین نے ملک کی حریت میں ہر اول دستہ کا رول ادا کیا تھا، بعد آزادی کچھ وجوہات کی بنا پر اپنی سرگرم سیاسی قیادت سے کنارہ کشی کرکے دینی و رفاہی میدان اختیار کرلی تھی، لیکن اب حالات بدل چکے ہیں، وہ وجوہات اب مانع نہیں ہے، اس وقت حالات کا تقاضا یہی ہے کہ جمعیۃ علماء ہند باضابطہ سیاست میں اترنے کا دوبارہ اعلان کر دے!‏ اور یہ اس معنی کر بھی ہم کہہ رہے ہیں کہ جمعیۃ علماء ہند وہ واحد مسلمانوں کی ایسی تنظیم ہے جس کا نٹورک دیگر تنظیموں کے مقابلے اب بھی سب سے بڑا ہے، ملک کی ہر ریاست، ریاست کے ہر اضلاع اور اضلاع کے ہر کونے میں اسکے ممبران اول یوم سے مسلسل مسلمانوں کے مذہبی و رفاہی کام پوری پامردی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں. امید ہے کہ ذمہ دوران جمعیۃ علماء ہند اس پر غور فرمائیں گے! مفتی غلام رسول قاسمی https://twitter.com/gulamrasool939/status/1271882131115925504?s=19 Gulamrasool939@gmail.com

خلیفہ عمر بن عبدالعزیزؒ ہم شرمندہ ہیں

تصویر
خلیفہ سیدنا عمر بن عبدالعزیزؒ ہم شرمندہ ہیں : بشار الاسد جو نصیری فرقہ سے تعلق رکھتا ہے احادیث مبارکہ میں آپﷺ نے جس ملعون مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے قاتل کے تعلق سے اشارہ فرمایا تھا کہ آٹھ حروف پر مبنی نام ہوگا اور اس کا نام باپ کے نام کے مثل ہوگا، اسی ظالم کتے پر وہ احادیث ثابت ہو رہی ہیں، ایک ملین سے زائد شامی سنی مسلمانوں کا قاتل کئی سالوں سے روس کے ساتھ مل کر شام میں بدمعاشی کر رہا ہے، دو چار تصویریں ادھر سے آئی ہیں جس میں شامی مسلم بچے ہیں جنھیں کئی مہینوں سے ظالم بشار قید کر رکھا تھا، چار روز قبل سب کو چاقو سے ذبح کروا دیا، میرے اللہ رحم فرما! نیز بروز جمعرات کی خبر ہے کہ خلیفہ حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ جو خلفائے راشدین کے بعد وہ واحد شخص ہیں جن کی مسلمانان عالم سب سے زیادہ تکریم اور عزت کرتے ہیں، شام میں بشارالاسد رجیم کے پالتو کتوں نے حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کی آرام گاہ(مزار) کو نذرآتش کر دیا ہے، ان کے اجسام کی بے حرمتی کی ہے، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہم امت مسلمہ پر سیدنا عمر بن عبدالعزیزؒ کے احسانات نہیں ہیں؟ پھر کیوں مسلم ممالک کے حکمران خاموش تماشائی بنے ہیں؟ ...

فلاحی تنظیمیں حادثے کے بعد کام آتی ہیں

تصویر
فلاحی تنظیموں سے حادثات کے بعد ہی امید لگائیں: غلام رسول قاسمی مسلمانوں کی اکثر تنظیمیں صرف فلاحی ہیں، اور آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ دنیا کی ساری فلاحی تنظیمیں جان و مال کے نقصانات کے بعد ہی انسانی امداد کو پہنچتی ہیں، اسلیے ان سے زیادہ امید رکھنی کی ضرورت نہیں ہے، اس وقت ہمیں نئے سرے سے جانباز نوجوانوں کی نئی قیادت تشکیل دے کی ضرورت ہے، ہماری سب سے بڑی غلطی یہ ہوئی اور ہو رہی ہے کہ فلاحی تنظیموں کے قائدین کو اپنا قائد سمجھ بیٹھے ہیں. اسی اپنی نادانی میں ہم گروپوں میں ان کے نمبرات کا اشتراک کر رہے ہیں تو کہیں انھیں گالیاں دے رہے ہیں، برا بھلا کہہ رہے ہیں اور اپنی بے وقوفی کا ثبوت دے رہے ہیں. سن لیجیے! کسی بھی تنظیم اور اس کے رہنما اپنے تنظیم کے بنائے گئے اصول کے مطابق ہی کام انجام دیتے ہیں. لہذا تنظیموں کے قائدین ساری امت کے قائدین نہیں ہو سکتے. اگر ہم اس غلط فہمی میں ہیں تو ہماری بھول ہے. اس کے لیے سب بہترین لائحۂ عمل مولانا سجاد نعمانی صاحب والا فارمولا ہے کہ ہر محلہ کے نوجوانوں کی کمیٹی تشکیل دی جائے اور انھیں آئین ہند سے روشناس کراتے ہوئے اپنی جان و مال کے حفاظت کے لیے Self def...

انڈیا ٹی وی کے خلاف کیس درج کیا جائے

تصویر
*انڈیا ٹی وی پر کیس درج کیا جائے!* *اسی کے تناظر میں ہمارے لیے تین پیغامات:* *مفتی غلام رسول قاسمی* *بی جے پی اور آر ایس ایس کا* *ترجمان"انڈیا ٹی وی" نے "بھڑکاؤ مولانا" کے نام سے تمام مسالک کے مؤقر علماء کی وڈیوز کو غلط طریقے سے کاٹ چھانٹ کر ایک رپورٹ تیار کیا ہے تاکہ قومی و بین الاقوامی سطح پر عوام کو علماء کرام سے بدظن کرائے، ان میں وہ علماء کرام بھی شامل ہیں جنھوں نے کبھی ہیٹ سپیچ کیے ہی نہیں اور بعض وہ بھی ہیں کہ جب وہ بات کرتے ہیں تو نرم لہجہ ہی استعمال کرتے ہیں لیکن فسطائی طاقتوں کو بہانہ چاہیے علماء کو بدنام کرکے اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہونے کے لیے، جبکہ آر ایس ایس کے کارکنوں اور بے جے پی کے ممبران کے ایک ایک بیانات ہیٹ سپیچ پر مبنی ہی نہیں بلکہ کئی ایک بھارتی آئین کے خلاف ہوتے ہیں، وہ نہیں دکھائیں گے کیونکہ ان کو مسلمانوں کے خلاف بولنے اور لکھنے پر رقمیں دی جاتی ہیں، خیر جو ہوا سو ہوا اس میں ہمارے لیے تین پیغامات ہیں جن پر عمل پیرا ہونا ناگزیر ہے ، (١) مسلک سے اوپر اٹھ کر اب ہم سب متحد ہو جائیں کیونکہ متحد ہوں گے تو ہی بدل سکتے ہیں حالات !. (٢) و...

١٠ مارچ یوم ولادت مولانا عبیداللہ سندھیؒ

تصویر
10/مارچ، حضرت سندھی رح کا یوم ولادت۔ ✒انس بجنوری        آج ایک عبقری متکلم،مشہور مجاہد آزادی،حضرت شیخ الہند کے معتمد خاص،فکر ولی اللہی کے سب سے بڑے ترجمان،جید عالم، باکمال مفسر،امام انقلاب حضرت مولانا عبیداللہ صاحب سندھی کا یوم ولادت ہے،عبید اللہ سندھی اسلامیان ہند کی گذشتہ تاریخ کا ایک بے باک اور نڈر رہنما ہے،جرآت و پامردی کا پیکر، عزیمت و استقلال کا پہاڑ،انقلابات و فن عروج و زوال کا امام اور فکر و نظر کی گہرائی کا عظیم باب ہے۔۔۔دارالعلوم دیوبند اپنی زریں تاریخ کے دوسرے عہد سے گذر رہا تھا کہ باب الاسلام سرزمین سندھ کے آغوش میں یہ نوجوان کلمہ پڑھ کر اسلام کا حلقہ بگوش ہوا،مبادیات سے واقف ہوکر دارالعلوم دیوبند پہونچا اور شیخ الہند کے آتشی نفس نے پہلے سے جمع شدہ خس و خاشاک میں آگ لگادی،اپنی غیر معمولی ذکاوت و ذہانت اور بے پناہ صلاحتیوں کی بنا پر اس درس گاہ کا ایک فاضل جلیل کہلایا، اس نوجوان کا دماغ بڑا اسکیم ساز اور انقلابی تھا،ریشمی رومال تحریک میں زیادہ تر عملی اقدامات آپ ہی کے رہین منت ہے۔۔۔۔تحریک ریشمی رومال کے علاوہ اور کئی تحریکات اسی مفکر کے گرد گھومتی ہے۔...

مظاہروں سے لرز گئی مودی سرکار مسلم قیادت ہاتھ پر ہاتھ دھرے کیوں بیٹھی ہے

تصویر
مظاہروں سے لرز گئی مودی سرکار مسلم قیادت ہاتھ پر ہاتھ دھرے کیوں بیٹھی ہے کیوں اُٹھ کر مظاہروں میں شامل نہیں ہوتی شکیل رشید (ایڈیٹر ممبئی اردو نیوز) اب کسی بات پر حیرت کم ہی ہوتی ہے۔۔۔۔ ہاں کچھ افسوس ہوتا ہے اور افسوس سے بھی زیادہ غصہ آتا ہے۔شاید اسی لیے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہمراہ امیر شریعت حضرت مولانا ولی رحمانی اور دیگر علماء کرام کی ہنستی مسکراتی تصویر دیکھ کر حیرت نہیں ہوئی ۔ تھوڑا سا افسوس ضرور ہوا‘ پر غصّہ جیسے کہ آنا چاہئے تھا‘ بالکل نہیں آیا۔ شاید اس لیے کہ غصّہ ’اپنوں ‘ پر آتا ہے‘ پر یہ محترم اور معزز ہستیاں اب ’اپنی‘ رہی کہاں ہیں! حضرت امیر شریعت کا وہ’ آڈیو بیان‘ جس کا ذکر اِ ن دنوں سوشل میڈیا پر خوب ہے میں نے بھی سُنا ہے۔ندوہ کے ایک فاضِل نے این آر سی اور کالے شہریت قانون کے خلاف حکمرانوں پر ’پریشر‘ بنانے کی درخواست کی تھی‘ حضرت کا جواب تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم پریشر کس کو کہتے ہیں‘ انہوں نے ساتھ ہی یہ ’انکشاف‘ بھی کیا تھا کہ ’ہم اپنے اعتبار سے کوشش کررہے ہیں‘۔ حضرت امیر شریعت کی بات پر اعتبار ہے ‘ یقیناً ’اپنے اعتبار سے کوشش ‘ کی ہوگی لیکن ’یہ کو...