حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی ہمارے عہد کی عظیم شخصیت

تصویر
حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی : ہمارے عہد کی عظیم شخصیت : از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری سابق استاذ دارالعلوم دیوبند : سفیرِ تصوف، تحریکِ ارشاد، الہامِ اصلاح، واعظِ روح، خطیبِ قلب، دوائے دل، بہارِ سلوک، انجمنِ تزکیہ، موسوعۂ معرفت، انقلابِ باطن، لسانِ صوفیا، قلمِ حقائق، کاشفِ اسرار، کاتبِ انوار، شارحِ دقائق، مفسرِ رموز، فاتحِ عقبات، دست گیر راہ، مشکِ عرفان، طلسمِ تقریر، سحرِ بیان، حضرت پیر فقیر ذوالفقار نقشبندی آج رحمہ اللہ ہو گئے۔ غالبا دو ہزار ایک کی بات ہے، راقم دارالافتا کا طالب علم تھا، ایک روز درس گاہ میں ایک کتاب نظر آئی، کتاب تو میں کیا ہی دیکھتا! مصنف کا نام مقناطیس بن گیا، پیشانی پر مرقوم "پیر فقیر" بالکل غیر روایتی معلوم ہوا تھا، فہرست نارمل جا رہی تھی؛ یہاں تک کہ ایک عنوان گلے پڑ گیا، اس کے الفاظ یہ تھے: "ہڑتال فقط جانچ پڑتال"، یہ سرخی بد نگاہوں کا سچا آئینہ تھی، میں اس کی ندرت کا شکار ہوا، پڑھنے گیا تو صاحبِ کتاب نے ایک نیا قاری دریافت کر لیا تھا، مجھے یہاں بلا کی ذہانت ملی، انھوں نے اصلاح کے ایک نکتے کو مزے دار، زندہ، ہم عصر اور تازہ ب...

مائی لارڈ! اور کتنے بے گناہوں کی زندگی سے کھلواڑ ہوگا.!

غلام مصطفی عدیل قاسمی 
یہ صلاح الدین ہیں آج سے چھبیس سال پہلے بے بنیاد الزام کے تحت گرفتار کیے گئے تھے، طویل عرصے بعد عدالت نے ثبوت نہ ملنے کی وجہ سے بری کردیا۔!
سوال یہ ہے کہ ان کے چھبیس سال کی قیمت کون ادا کرے؟
جن آفیسرز نے انہیں پھنسایا ان کی کب پکڑ ہوگی تاکہ کسی کی زندگی تباہ کرنے سے پہلے سو بار سوچیں؟
ہمارے قانونی اداروں کے پاس ایسا کون سا طریقہ سے جس سے تباہ شدہ زندگیوں کی بازآبادکاری ہو اور اجڑے گھروں میں خوشیاں عود کر آئے؟
جو لوگ قانون کی وردی پہن کر اپنے آپ کو قانون سے اوپر سمجھتے ہیں ان پر لگام کب اور کیسے کسا جائے؟
ان سینکڑوں لوگوں (طویل عرصہ بعد بھی جنکا ابھی تک فرد جرم داخل نہیں ہوا) کو کب رہا کیا جائے گا جو سالوں سے ناکردہ گناہوں کی سزا کاٹ رہے ہیں؟
امید کہ بے گناہوں کو انصاف دلانے اور ان کی زندگی بچانے کیلئے ہماری عدلیہ کوئی ٹھوس قدم اٹھائے گی۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شانِ طالب علمانہ۔۔۔۔کل اور آج

سوانح مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی

مال اور عہدہ کی چاہت

رات میں جماع کیا لیکن غسل نہیں کیا تو کوئی حرج ہے کیا

دارالعلوم دیوبند کے عربی دوم کے طالب کا ہنر