ای۔ دارالعلوم الاسلامیۃ دیوبند، عہدِ جدید کی معصوم کلیوں کے لئے محفوظ علمی گلشن

تصویر
✍️: مفتی شکیل منصور القاسمی  بنات کی اقامتی تعلیم گاہوں کے بلاشبہ اپنے فوائد و ثمرات ہیں۔ وہاں کا خصوصی ماحول، اوقات کی پابندی اور ہم جماعتوں کی رفاقت علمی ذوق کو پروان چڑھاتی ہے؛ مگر سچ یہ ہے کہ راقم الحروف کو نصاب و نظام کے مکمل مامون ومحفوظ ہونے پہ ہمیشہ تردد دامن گیر رہا اور مکمل قلبی انشراح نصیب نہ ہوا،کچھ اس لئے بھی کہ عصری ماحول میں پرورش پانے والی طالبات کو خالص اقامتی طرز پر مقید کردینا نہ ہمیشہ سہل ہے اور نہ ہی ہر گھرانے کے لئے موزوں تر ۔ اس کے بالمقابل، عصرِ حاضر کی عصری درسگاہوں کی طالبات کو اسلامی افکار و نظریات اور علومِ شرعیہ سے جوڑنا بھی نہایت اہم اور ناگزیر تقاضا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل اور لادینی عہد میں جب کہ ہر سمت نت نئے فتنوں اور تہذیبی یلغار کی بارش ہے، بچیوں کے لئے ایک ایسا محفوظ علمی نظام قائم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ شکر ہے کہ اہلِ علم اور ماہرینِ تعلیم اس میدان میں فکر و جستجو کے ساتھ کوشاں ہیں اور اپنے اپنے طور پر نہایت مفید و کامیاب تجربات ونتائج پیش کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس قافلے کو مزید وسعت و استحکام عطا فرمائے۔ انہی روشن کوششوں ...

بچہ کو دودھ پلانے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا

سوال :ایک عورت کو دو ماہ کا بچہ ہے اور وہ اس کو دودھ پلاتی ہے تو کیا دودھ پلانے کی وجہ سے روزہ چھوڑ سکتی ہے ہاں یا نہیں؟ نیز اس کا شوہر بھی اس کو روزہ رکھنے سے منع کر رہا ہے  اب وہ عورت کیا کرے! جواب مرحمت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں


جواب :اگر روزہ رکھنے سے دودھ میں کمی نہ آتی ہو  اور بچہ کی خوراک کی ضرورت پوری ہوجاتی ہو تو  ایسی عورت پر روزہ رکھنا" فرض" ہے، لیکن اگر روزہ رکھنے کی صورت میں دودھ میں کمی کی وجہ سےبچہ کو مکمل خوراک نہ مل سکے تو اس کے لیے روزہ چھوڑنے کی گنجائش ہے، چھوڑے گئے روزے بعد میں قضا کرنے ہوں گے۔
 نوٹ : شریعت کے سامنے شوہر کی بات نہیں مانی جائے گی
واللہ اعلم بالصواب

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شانِ طالب علمانہ۔۔۔۔کل اور آج

مال اور عہدہ کی چاہت

سوانح مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی

رات میں جماع کیا لیکن غسل نہیں کیا تو کوئی حرج ہے کیا

دارالعلوم دیوبند کے عربی دوم کے طالب کا ہنر