اشاعتیں

اپریل, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ای۔ دارالعلوم الاسلامیۃ دیوبند، عہدِ جدید کی معصوم کلیوں کے لئے محفوظ علمی گلشن

تصویر
✍️: مفتی شکیل منصور القاسمی  بنات کی اقامتی تعلیم گاہوں کے بلاشبہ اپنے فوائد و ثمرات ہیں۔ وہاں کا خصوصی ماحول، اوقات کی پابندی اور ہم جماعتوں کی رفاقت علمی ذوق کو پروان چڑھاتی ہے؛ مگر سچ یہ ہے کہ راقم الحروف کو نصاب و نظام کے مکمل مامون ومحفوظ ہونے پہ ہمیشہ تردد دامن گیر رہا اور مکمل قلبی انشراح نصیب نہ ہوا،کچھ اس لئے بھی کہ عصری ماحول میں پرورش پانے والی طالبات کو خالص اقامتی طرز پر مقید کردینا نہ ہمیشہ سہل ہے اور نہ ہی ہر گھرانے کے لئے موزوں تر ۔ اس کے بالمقابل، عصرِ حاضر کی عصری درسگاہوں کی طالبات کو اسلامی افکار و نظریات اور علومِ شرعیہ سے جوڑنا بھی نہایت اہم اور ناگزیر تقاضا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل اور لادینی عہد میں جب کہ ہر سمت نت نئے فتنوں اور تہذیبی یلغار کی بارش ہے، بچیوں کے لئے ایک ایسا محفوظ علمی نظام قائم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ شکر ہے کہ اہلِ علم اور ماہرینِ تعلیم اس میدان میں فکر و جستجو کے ساتھ کوشاں ہیں اور اپنے اپنے طور پر نہایت مفید و کامیاب تجربات ونتائج پیش کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس قافلے کو مزید وسعت و استحکام عطا فرمائے۔ انہی روشن کوششوں ...

بے روزگاری کا رونا اور مدرسہ کو کوسنا

تصویر
بے روزگاری اور مدرسہ نوفل ربانی ------------------------------- 30 لاکھ نوجوان ہر سال بے روزگار مارکیٹ میں روزگار کی تلاش میں بھٹک رہا ہوتاہے یہ سب  نام نہاد اعلی" تعلیمی اداروں "جو عالمی طور پر کسی گنتی میں شمار نہیں ہوتے  ان تمام نوجوان لڑکے لڑکیوں نے مونٹیسوری سے لیکر گریجوئشن اور پھر اس سے بھی آگے تک بھاری فیسیں ،ایڈمیشن فیس ، ٹیوشن فیس ، اینول چارجز ،یونیفارم ،کتابیں ،اسٹیشنریز کی مد میں ماں باپ کے لاکھوں روپے ادا کئے ہوتے ہیں ۔ لیکن یہ جوتیاں چٹخاتے پھرتے ہیں روز صبح ٹائی پہن کر ڈگریوں کے پلندے گلے میں لٹکا کر نکلتے ہیں اور شام کو مایوس چہروں اور ناامید آنکھوں کے ساتھ واپس ہوتے ہیں  لیکن کوئی ایک بھی اپنے فرسودہ نظام تعلیم پر لعنت نہیں بھیجتا کوئی ایک بھی چانسلر کو کوسنے نہیں دیتا کوئی ایک بھی نصاب میں کیڑے نہیں نکالتا کوئی ایک بھی اپنے تعلیمی اداروں پر لاف زنی نہیں کرتا کوئی ایک بھی اپنے استاد کو نہیں کوستا بس بے روزگاری کا عذاب جھیلتا ہے بلآخر کہیں چھوٹی موٹی مزدوری کرکے بہتر کی آس وامید میں تلاش جاری رکھتا ہے  لیکن کچھ ہمارے  احسان فراموش نئے ...

ہیوی ڈپازٹ پر گھر لینا کیسا ہے

تصویر
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ امید کہ بعافیت ہوں مفتی صاحب سوال :ایک خاتون ہے، بہت مجبور ہے، گھروں میں کام کاج کرکے گزر بسر کرتی ہے، شوہر ہے لیکن خرچ نہیں دیتا، کرایہ کے مکان میں رہتی ہے لیکن شہر ہے اسلیے کرایہ ادا کرتی ہے تو کھانے پینے کی بھی پریشانی ہوتی ہے، تو ابھی اس کو کسی نے کچھ رقم دئیے ہیں تو کیا وہ ہیوی ڈپازٹ(رہن) پر دو تین سال کے لئے گھر لے سکتی ہے؟ جواب مرحمت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں جواب : قرض دینے والا اپنے قرض کی وصولی کو یقینی بنانے کے لیے مقروض سے بطور رھن مکان وغیرہ لے سکتا ہے لیکن اس سے بلا عوضِ معروف نفع حاصل کرنا سود اور ناجائز ہے۔ لہٰذا اگر کسی شخص کو قرض دے کر مکان گروی کے طور پر رکھ لیا تو اس گھر میں رہنا یا کسی اور استعمال میں لانا اس وقت تک جائز نہیں ہوگا جب تک بازار کے ریٹ کے مطابق اس کا پورا کرایہ ادا نہ کیا جائے۔اور اس کرائے کے معاملے کو رہن کے ساتھ مشروط نہ کیا جائے بلکہ یہ معاملہ الگ سے کیا جائے۔ لا الانتفاع بہ مطلقًا الاباذن ........ وقیل ان شرطہ کان ربًا والا لا وفی الشامیہ رأیت فی الجواھر الفتاویٰ واذا کان مشروطًا صار قرضًا فیہ من...

غیر مسلم لڑکی سے ہندوانہ طریقہ پر شادی

تصویر
سوال : زید نے ایک ہندو لڑکی سے ہندوانہ طریقہ پر شادی کی، پھر زید کی محنت سے چار پانچ ماہ بعد بیوی نے اسلام قبول کر لیا. اس پرانے نکاح کا کیا حکم ہے نیز کیا  تجدید نکاح ضروری ہے؟ جواب : کسی کافر عورت کو نکاح میں لانے کے لیے اس کا مسلمان بنانا ضروری ہے نہیں تو نکاح ہی نہیں ہوگا بلکہ زناکاری وبدکاری ہوگی ۔ صورت مسٶلہ میں وہ لڑکی نکاح میں تھی ہی نہیں اس لیے مسلمان ہونے کے بعد دوبارہ نکاح کرنا ہوگا.  واللہ اعلم بالصواب 

طلاق دئیے یا خلع لیے بغیر عورت کا دوسرے مرد سے شادی کرنا

تصویر
سوال :کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل میں کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو طلاق دیئے  بغیرچھوڑ دیا اور اس کی بیوی نے دوسرا نکاح کر لیا، آیا اس کا نکاح درست ہوگا یا نہیں برائے مہربانی جواب سے نوازیں! جواب: پہلے شوہر کے طلاق دئیے یا عورت کا خلع لیے بغیر دوسرے مرد سے شادی کرنا ناجائز اور حرام ہے، اس طرح نکاح منعقد ہی نہیں ہوگا.  واللہ اعلم بالصواب 

بچہ کو دودھ پلانے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا

تصویر
سوال :ایک عورت کو دو ماہ کا بچہ ہے اور وہ اس کو دودھ پلاتی ہے تو کیا دودھ پلانے کی وجہ سے روزہ چھوڑ سکتی ہے ہاں یا نہیں؟ نیز اس کا شوہر بھی اس کو روزہ رکھنے سے منع کر رہا ہے  اب وہ عورت کیا کرے! جواب مرحمت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں جواب :اگر روزہ رکھنے سے دودھ میں کمی نہ آتی ہو  اور بچہ کی خوراک کی ضرورت پوری ہوجاتی ہو تو  ایسی عورت پر روزہ رکھنا" فرض" ہے، لیکن اگر روزہ رکھنے کی صورت میں دودھ میں کمی کی وجہ سےبچہ کو مکمل خوراک نہ مل سکے تو اس کے لیے روزہ چھوڑنے کی گنجائش ہے، چھوڑے گئے روزے بعد میں قضا کرنے ہوں گے۔  نوٹ : شریعت کے سامنے شوہر کی بات نہیں مانی جائے گی واللہ اعلم بالصواب

ٹک ٹاک پر پابندی عدلیہ کو سرخ سلام لیکن کام ابھی باقی ہے

تصویر
ٹک ٹاک پر پابندی؛ ہندوستانی عدلیہ کو لال سلام!  لیکن ابھی کام باقی ہے  مفتی غلام رسول قاسمی  عدلیہ کی یہ بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ معاشرہ میں رونما ہونے والے ایسے عناصر جو معاشرے میں بگاڑ کا باعث بنتے ہوں ان پر کنٹرول کر کے معاشرہ و سوسائٹی کو ان سے پاک کرے اور عوام کی جان و مال عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بنانے کی کوششیں کرے، شاید اس امر کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ملکی عدالت نے ٹک ٹاک اپلیکیشن پر پابندی لگائی ہے، اور آج بتاریخ ١٧ اپریل بروز چہار شنبہ رات دیر گئے گوگل نے ہندوستانی عدالت کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے ٹک ٹاک کو پلے اسٹور سے ہٹا دیا ہے، جس کی وجہ سے مادر پدر آزاد یوزرس بہت ہی  نالاں ہیں یہ لوگ سوشل میڈیا پر جگہ جگہ عدلیہ کے اس فیصلہ کے خلاف نازیبا تبصرے کرتے نظر آرہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ عدلیہ کا یہ  اقدام آزادی و جمہوریت کے خلاف ہے، لیکن دوسری طرف مہذب معاشرے کی اصلاح و تعمیر کرنے والے اداروں و تنظیموں اور ملک کے با حیا افراد عدلیہ کے اس فیصلہ کو سراہتے ہوئے قابل تحسین اقدام قرار دے رہے ہیں، واضح رہے کہ ٹک ٹاک کے صارفین ہندوستان میں سب سے...

غريب طلبہ کی گرفتاری ذمہ دار کون

غريب طلبہ کی گرفتاری ذمہ دار کون  غلام رسول قاسمی  جس طرح جب بدن کا زخم ناسور بن جاتا ہے تو اس پر نشتر چلانا ناگزیر ہو جاتا ہے ٹھیک ویسے ہی کبھی کبھار جب بات نہ مانی جائے اور غلط روش پر چلنا اپنا شیوہ بنا لیا جائے تو تلخ کلامی اور نہ چاہ کر بھی حقیقت سے پردہ اٹھانا ضروری ہو جاتا ہے، ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ مدارس اسلامیہ دین کے قلعے ہیں، یہ سکولوں اور یونیورسٹیوں سے زیادہ پر امن ہوتے ہیں، نو نہالان قوم کو جہاں دینی تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے تو وہیں انکی اخلاقی تربیت بھی کی جاتی ہے، چنانچہ مختلف شہروں کی عوام دور دراز کے مختلف شہروں میں اپنے لخت جگر کو علم دین کے حصول کے لئے بھیجتے رہے ہیں جن میں اکثر باشعور و بالغ ہوتے تھے اور اب بھی بھیج رہے ہیں، لیکن ابھی دو تین چار سالوں سے اک عجیب سے تماشے دیکھنے کو مل رہے ہے بیس بیس پندرہ پندرہ کی تعداد میں معصوم بچوں کی ٹولیاں وقفے وقفے سے شہر میں آتی دکھائی دیتی ہیں جن کے سروں پر ٹوپیاں ہوتی ہیں، کرتے پائجامے زیب تن کیے ہوتے ہیں ہر سال ماہِ شوال میں ریلوے اسٹیشنوں پر قطار لگا کر گزرتی ہیں، جن کی نقل و حرکت اور نشست و برخاست سے صاف ظا...

کو ایجوکیشن

 مخلوط تعلیم کوایجوکیشن والے کالج کا پروگرام زور پر تھا، لڑکے لڑکیاں" تعلیمی بیداری" پر بہترین کلام پیش کر رہے تھے، اسی اثنا میں عارفہ نامی طالبہ نے ننگے سر، میک اپ شدہ بے حجاب چہرہ کے ساتھ مسکان بھرے انداز میں علامہ اقبال کا شعر قدرے ترمیم سے پڑھا. "دین سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ!" پھر کیا تھا مجمع نے زور دار تالیاں بجا کر داد دی اور آصف جو روزانہ کلاس میں عارفہ کو تنگ کرتا تھا دیر تک سیٹیاں بجاتا رہا، بعد پروگرام عارفہ اور آصف دونوں کالج کے کینٹین میں ایک ٹیبل پر ہنسی مذاق کرتے ہوئے برگر کا مزہ لے رہے تھے اور دین سے قربت کا ثبوت دے رہے تھے. غلام رسول قاسمی 

عجیب استخارہ

تصویر
عجیب استخارہ  مفتی غلام رسول قاسمی   جس معاشرے میں جی رہے ہیں اس میں بھولے بھالے عوام کو تعویذ و گنڈے کے ذریعہ بے وقوف بنانے والے عاملین بآسانی مل جاتے ہیں جو اپنی دنیا سنوارنے کے لیے کئی زندگیاں برباد کر دیتے ہیں، ہوا یوں کہ تین دن قبل ایک متمول دیندار شخص جسکو اپنی دکان و مکان سے ماہانہ کرایہ ساٹھ ستر ہزار سے زائد روپے موصول ہوتے ہیں بندہ کے پاس آیا اور کہنے لگا میری لڑکی کا رشتہ آیا ہے جوکہ ہر اعتبار سے لڑکا قابل ہے ایک لاکھ روپے اس کی ماہانہ آمدنی ہے شریف خاندان اور دین دار گھرانے سے تعلق بھی ہے لیکن ہم لوگوں کو ایک عامل صاحب نے سورہ زلزال میں شرّ يره و خيريره کی چودہ پرچی لکھ کر دی ہے جس کو سوتے وقت بستر پر بیٹھ کر باوضو آنکھ بند کرکے اچھال کر ایک ایک کرکے اٹھانا ہے نیز سات سات رقیہ دو جگہ علحدہ کرکے رکھنا ہے اور کہا کہ جس طرف خیر کی پرچی زیادہ ہو تو رشتہ بہتر ہے اور شر کی زیادہ ہو تو آپ کی لڑکی کے لیے وہ رشتہ صحیح نہیں ہے، وہ صاحب کہہ رہے تھے ہم میاں بیوی دونوں نے تین دن تک اس طرح استخارہ کیا لیکن ہربار شر کی پرچی ہی زیادہ رہی، اب ہمارے گھر والے تردد میں ہیں...

طلبہ مدارس کے نام

تصویر
طلبہ مدارس کے نام  چلن چلو ایسے کہ زمانہ مثال دے۔۔!  مفتی غلام رسول قاسمی سب ایڈیٹر بصیرت آن لائن ہر دور اور ہر زمانے میں علمی اختلاف وقوع پذیر ہوئے ہیں اور یقینا آئندہ بھی ہوتے رہیں گے، ہم طالبان علوم نبویہ کے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، آپ نے پڑھا ہوگا کہ جن ادوار میں بھی کسی عالم دین نے علمی ابحاث میں تفرد اختیار کیا ہے، ان کے ہم عصر علماء کرام و مفتیان عظام نے ذاتیات کو نشانہ بنائے بغیر ان کا علمی رد فرمایا ہے، اور خوب فرمایا، جنہیں پڑھ کر ہم آج لطف اندوز بھی ہوتے ہیں اور اپنی معلومات میں اضافہ بھی کرتے ہیں، آپ کے علم میں ہوگا کہ اکابر علماء اختلاف آراء کے باوجود ایک دوسرے کا حد درجہ اکرام کیا کرتے تھے، علمی و فقہی اختلاف اپنی جگہ لیکن جب بات کمالات علمی تعمق کی آتی تو یہ فقہیان باصفا ایک دوسرے کے لئے بچھے جاتے، اور مسند درس سے اٹھ کر ان کا استقبال فرماتے اور انہیں اپنی جگہ پر بٹھاتے تھے، اس ضمن میں یقینا آپ نے حضرت امام شافعی و امام مالک اور علماء احناف رحمہم اللہ کے واقعات کا مطالعہ کیا ہوگا، تو ان حضرات کا مقصد سمندر میں غوطہ خوری کر کے صرف ہیرے اور موتی نکالنا ...

اگر یہ شخص نہ بولے تو؟

تصویر
اگر یہ شخص نہ بولے تو...؟ اگر یہ شخص نہ بولے تو...؟..تو شاہد مسلمان اپنی آواز کھودیں گے بلکہ اپنے ہونے کا احساس تک بھی کھودیں۔تعجب ہے جس وقت میں جانوروں اور کیڑوں مکوڑوں کے تحفظات کے لیے بھی اسٹرائکس کی جاتی ہیں، پروگرامس کئے جاتے ہیں اور ریلیاں نکالی جاتی ہیں، اسی وقت میں انسانوں کے تحفظ کے لیے کہیں کچھ نہیں، کوئی کوشش نہیں۔ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر مسلمان برادری کو لنچنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے، راہ چلتے اور سوتے جاگتے ، رات کے اندھیرے میں اور دن کے اجالے میں ان پر ایک خاص ذہنیت کا طبقہ حملہ آور ہے مگر کہیں سے بھی کسی قسم کے احتجاج کی کوئی آواز نہیں آرہی ہے۔ کئی معاملات میں عدالت از خود نوٹس لیتی ہے مگر لنچنگ کے معاملے میں عدالت بھی ایسا کوئی نوٹس لینا گوارہ نہیں کرتی۔ اتنا بڑا ملک ہے، یہاں ہزاروں طبقات ہیں، سینکڑوں مذاہب ہیں، لبرلز ہیں اور بہت سے شفاف ذہنیت کے لوگ ہیں، عدالت ہے، قانون ہے، پولیس ہے اور سیاسی لوگوں کا اپنا ایک دبدبہ اور رعب ہے، مگر سب کی زبانوں پر گویا تالے لگے ہوئے ہیں، کہیں سے کوئی آواز نہیں آتی۔ میڈیا گودی میں بیٹھی ہوئی ہے، اپوزیشن طاقتیں مصلحت ...

بچپنے کی شادی ختم کرنا ہے

سوال :نابالغ بچہ اور بچی کا نکاح کردیا گیا ہو اور مہر بھی اداکر دیا گیا ہو بعد میں اس رشتے کو ختم کرنا چاہتے ھیں تو مہر اور سامان جہیز کا کیا مسئلہ ھے؟ لڑکے والے طلاق دیں یا لڑکی والے مطالبہ کریں بہر صورت جواب مطلوب ھے! جواب : جو سامان بطور ہدیہ لڑکے کو مالک بنا کر دیدیا، وہ اسی کا ہے، البتہ جو سامان لڑکی کو دیا ہے، واپس لے سکتے ہیں، اور قبل صحبت طلاق ہے، تو جتنا مہر متعین ہو، اس کا آدھا ادا کرنا ہوگا ۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب

بینک سے انٹرسٹ کی رقم

سوال :کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کے بینک اکاؤنٹ میں دس ہزار روپے ہے، سو روپے کسی وجہ سے اکاؤنٹ سے کٹ گیا جس میں زید کی کوئی غلطی نہیں تھی  پھر سو روپے کا انٹرسٹ آگیا اب پھر دس ہزار پورے ہوگئے تو اب زید کتنا روپے لے گا دس ہزار یا سو روپے کم؟ واضح فرمائیں!  جواب :جتنے باقی ہے، وہی لیجئے، سود لینا جائز نہیں ۔ واللہ تعالی أعلم بالصواب
میں ایک عام مسلمان ہوں میری شادی ہونے والی ہے اس لیے شوہر پر بیوی کے کیا حقوق ہیں  اس مناسبت سے چند اردو کتابوں کی طرف رہنمائی فرماکر شکریہ ادا کرنے کا موقع دیں بڑی مہربانی ہوگی #بسم_اللہ_الرحمن_الرحیم #الجواب_وباللہ__التوفیق تحفہ زوجین اور تحفہ دولہا بہشتی زیور مطالعہ فرمائیں ۔ #واللہ_تعالی_اعلم_بالصواب

موذی کتوں کو زہر دے کر مارنا

بسم_اللہ_الرحمن_الرحیم موذی کتوں کو زہر دے کر مارنا؟ سوال- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: روزانہ ہمارے کھیت میں چالیس پچاس کتے گوبھی کے پودے کافی تعداد میں توڑ دیتے ہیں، جس سے گوبھی کا کافی نقصان ہو رہا ہے، کیا اُن کو زہریلی چیز سے مارا جاسکتا ہے یانہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: مسئولہ صورت میں اگر کتوں کے ضرر سے بچاؤ کی کوئی اور صورت نہ ہو تو اُنہیں جان سے مارنا درست ہے، اور اِس کے لئے دیگر ذرائع کے علاوہ زہر کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے؛ لیکن زہر ایسا ہونا چاہئے جو فوری اثر کرے اور جلد از جلد موجبِ ہلاکت بن جائے، ورنہ معمولی زہر الٹا لوگوں کے لئے مزید خطرہ کا باعث بن جائے۔ وجاز قتل ما یضر منہا ککلب عقور وہرۃ تضر۔ (الدر المختار ۱۰؍۴۸۲ زکریا) وفي القنیۃ: یجوز ذبح الہرۃ والکلب لنفع ما۔ (الدر المختار) أي ولو قلیلاً، والہرۃ لو مؤذیۃ لا تضرب ولا تفرک أذنہا؛ بل تذبح۔ (الدر المختار مع الشامي ۱۰؍۶۴ زکریا، الفتاویٰ الہندیۃ، کتاب الکراہیۃ / الباب الحادي والعشرون الخ ۵؍۳۶۱ زکریا) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

ترکوں کا عکس تاریخ کے آئینے میں

تصویر
ترکوں کا عکس تاریخ کے آئینے میں---  قسط 4 تابش سحر ارطغرل غازی اور ان کا قبیلہ اناطولیہ کی مغربی سرحد پر اقامت پذیر تھا، آگے بازنطینی ریاست کی سرحد تھی، گویا قائی قبیلہ سرحد کا محافظ تھا، علاء الدین سلجوقی قائی قبیلے کے چار سو جانبازوں کی جوانمردی اور شجاعت کے نظّارے کرچکا تھا بایں وجہ ایسے حسّاس و خطرناک علاقے کا انہیں نگہبان بنایا، ارطغرل غازی نے بھی سلطان سے وفا کی رسم نبھائی اور بازنطینی رومیوں کے بالمقابل سلجوقیوں کے لئے ڈھال بن کر کھڑے ہوگئے، لیکن تقدیر کا قاضی سلجوقیوں کے زوال کا فتویٰ لکھ چکا تھا، صلیبی جنگیں شروع ہوگئیں جن میں سارا یورپ اپنی تمام تر طاقت و قوّت جھونک چکا تھا، مذہبی شدّت پسندی اور دہشت گردی سر چڑھ کر بول رہی تھی، صلیبی مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے تھے، تبھی مشرق سے بھی زوال کا پیغام آگیا، یہ منگولیائی صحرا "گوبی" کے تاتاری تھے، وحشی، بےرحم اور سفّاک تاتاری جو خوارزم شاہی مملکت کو پیروں تلے روند کر بڑھتے جارہے تھے اور اب ان کی نگاہیں بغداد پر مرکوز تھی- خلیفۂِ بغداد چاہتا تو مسلم ریاستوں کو متّحد کرکے تاتاریوں کے طوفان کو روک سکتا تھا لیکن ع...

ترکوں کا عکس تاریخ کے آئینے میں

تصویر
ترکوں کا عکس تاریخ کے آئینے میں--- قسط 2 تابش سحر مامون الرشید کے بعد اس کا ولی عہد بھائی معتصم باللّه تختِ خلافت پر جلوہ افروز ہوا، سن 223 ھ میں مسلمانوں کی آپسی خونریزی کو مدِّنظر رکھتے ہوے ایک رومی گورنر توفیل بن میخائیل نے اسلامی ریاست کے علاقے زبطرہ پر حملہ کردیا، مردوں کو قتل اور عورتوں و بچّوں کو قید کرلیا گیا، معتصم آپسی خانہ جنگی سے پریشان تھا مگر جیسے ہی اسے توفیل کی دہشت گردی کا علم ہوا اور یہ پتہ چلا کہ رومی' ایک مسلمان ہاشمی عورت کو کھینچ کر لے جارہے تھے اور وہ یہ فریاد لگارہی تھی کہ "اے معتصم مدد کر" تو اس کے تن بدن میں آگ لگ گئی، دینی حمیّت و غیرت نے اس کا سکون چھین لیا، اس نے اپنی تمام تر مصروفیات پسِ پُشت ڈال دی اور فوراً پیش قدمی کا اعلان کردیا، بذاتِ خود محاذ کی جانب روانہ ہوا، زبطرہ پہنچ کر جب یہ معلوم ہوا کہ رومی سب کچھ اجاڑ کر واپس جاچکے ہیں تو اس نے اپنے مصاحبین سے دریافت کیا کہ رومیوں کا سب سے مشہور و معروف اور عظیم الشان شہر کونسا ہے؟ جواب ملا عمودیہ!  معتصم رومیوں سے بدلہ لینے کے لئے عمودیہ کی جانب چل پڑا، اپنے لشکر کے ساتھ بِپھرے ہوے شیر...