حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی ہمارے عہد کی عظیم شخصیت

تصویر
حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی : ہمارے عہد کی عظیم شخصیت : از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری سابق استاذ دارالعلوم دیوبند : سفیرِ تصوف، تحریکِ ارشاد، الہامِ اصلاح، واعظِ روح، خطیبِ قلب، دوائے دل، بہارِ سلوک، انجمنِ تزکیہ، موسوعۂ معرفت، انقلابِ باطن، لسانِ صوفیا، قلمِ حقائق، کاشفِ اسرار، کاتبِ انوار، شارحِ دقائق، مفسرِ رموز، فاتحِ عقبات، دست گیر راہ، مشکِ عرفان، طلسمِ تقریر، سحرِ بیان، حضرت پیر فقیر ذوالفقار نقشبندی آج رحمہ اللہ ہو گئے۔ غالبا دو ہزار ایک کی بات ہے، راقم دارالافتا کا طالب علم تھا، ایک روز درس گاہ میں ایک کتاب نظر آئی، کتاب تو میں کیا ہی دیکھتا! مصنف کا نام مقناطیس بن گیا، پیشانی پر مرقوم "پیر فقیر" بالکل غیر روایتی معلوم ہوا تھا، فہرست نارمل جا رہی تھی؛ یہاں تک کہ ایک عنوان گلے پڑ گیا، اس کے الفاظ یہ تھے: "ہڑتال فقط جانچ پڑتال"، یہ سرخی بد نگاہوں کا سچا آئینہ تھی، میں اس کی ندرت کا شکار ہوا، پڑھنے گیا تو صاحبِ کتاب نے ایک نیا قاری دریافت کر لیا تھا، مجھے یہاں بلا کی ذہانت ملی، انھوں نے اصلاح کے ایک نکتے کو مزے دار، زندہ، ہم عصر اور تازہ ب...

بھاگلپور میں بم دھماکہ، دس سے زائد لوگ ہلاک

بھاگلپور: (4مارچ:رپورٹ مفتی غلام رسول قاسمی) بھاگلپور کے تاتارپور تھانہ کے کجولیچک علاقہ میں ایک گھر کے اندر بم دھماکہ نے تباہی مچا دی۔  دھماکہ سے مجموعی طور پر تین مکانات تباہ ہوگئے، جب کہ بم بنانے والی  خاتون  اور اس کا بچہ سمیت دس افراد جاں بحق ہوگئے۔  11 زخمیوں کو ملبے سے نکال کر دوپہر ایک بجے تک ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔  کچھ اور قریبی مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔  پولیس نے وضاحت دی ہے کہ دھماکہ بم بنانے کے دوران ہوا ہے ۔  اس بم دھماکہ کی گونج نے سوئے ہوئے شہریوں کے ہوش اڑا دیے۔  میڈیا رپورٹس کے مطابق آس پاس کے ایک درجن کے قریب 10 ہزار گھروں نے دھماکے کی آواز سنی اور وہ خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئے۔  تقریباً دو لاکھ لوگوں کی نیندیں اڑ گئیں۔  دھماکہ کی آواز اتنی شدید تھی کہ سوئے ہوئے لوگ گھروں سے باہر نکلنے لگے۔  وکرم شیلا کالونی، رامسر، اردو بازار، بجلی چک محلہ کے بچے جاگ گئے اور گھروں میں رونے لگے۔  بزرگوں اور خواتین پریشان ہوگئے جبکہ نوجوان دھماکہ کی آواز کی طرف تیزی سے دوڑ پڑے۔  جو لوگ 10 منٹ کے اندر پہنچے انہوں نے علاقے کو بارود کے دھوئیں اور عمارت کے ملبے سے ڈھکا ہوا پایا۔  دھویں کے بادل چھٹتے ہی دھماکہ کے اثرات سڑکوں پر نظر آنے لگے۔  سامنے والے گھر کے شیشے اور شٹر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔  روزنامہ ہندوستان کے مطابق ایس ایس پی بابو رام نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بم بناتے وقت دھماکہ ہوا ہے۔  بتایا گیا کہ رات 11.35 بجے محلہ کے ایک گھر میں دھماکہ ہوا۔  اس گھر میں شیلا دیوی اور لیلا دیوی رہتی تھیں، دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی دو دیگر مکانات منہدم ہوگئے۔
اس کے علاوہ کچھ اور مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔  گھر کے ٹکڑے آدھے کلومیٹر دور تک اڑ گئے۔  دھماکے کے تھمنے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور تلاشی شروع کردی۔  شیلا دیوی، گنیش کمار اور ایک چھ ماہ کے بچے کی لاشیں کچھ دیر بعد ملبے سے نکال لی گئیں۔  ایک ایک کر کے نصف درجن زخمیوں کو بھی ہسپتال لے جایا گیا۔  جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد کجووالی چوک تاتارپور کے رہائشی ہیں۔
دوپہر ایک بجے کے قریب جے سی بی کو بلایا گیا اور ملبہ ہٹانے کا کام شروع کیا گیا۔  مزید کتنے لوگ اندر تھے، یہ تو ملبہ ہٹانے کے بعد ہی واضح ہوگا۔  ڈی آئی جی، ایس ایس پی، ڈی ایم سمیت کئی سینئر افسران موقع پر پہنچ گئے۔  دھماکہ سے بجلی کے کھمبے اور تاریں بھی ٹوٹ گئیں۔  اندھیرے کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا تھا۔
دھماکے کے حوالے سے ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ واقعے کی وجہ ممکنہ طور پر پٹاخے کے مواد کا دھماکہ ہے۔  اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق متاثرین کے خاندانوں میں سے ایک پٹاخے بناتا تھا۔  جن کے گھر میں ماضی میں دھماکہ کا واقعہ ہو چکا ہے۔  اسی گھر میں دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ ہونے کا امکان ہے۔  بم ڈسپوزل ٹیم اور ایف ایس ایل ٹیم کے معائنے کے بعد صورتحال مزید واضح ہو جائے گی۔

خواہشمند حضرات رابطہ کریں!

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شانِ طالب علمانہ۔۔۔۔کل اور آج

سوانح مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی

مال اور عہدہ کی چاہت

رات میں جماع کیا لیکن غسل نہیں کیا تو کوئی حرج ہے کیا

دارالعلوم دیوبند کے عربی دوم کے طالب کا ہنر