حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی ہمارے عہد کی عظیم شخصیت

تصویر
حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی : ہمارے عہد کی عظیم شخصیت : از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری سابق استاذ دارالعلوم دیوبند : سفیرِ تصوف، تحریکِ ارشاد، الہامِ اصلاح، واعظِ روح، خطیبِ قلب، دوائے دل، بہارِ سلوک، انجمنِ تزکیہ، موسوعۂ معرفت، انقلابِ باطن، لسانِ صوفیا، قلمِ حقائق، کاشفِ اسرار، کاتبِ انوار، شارحِ دقائق، مفسرِ رموز، فاتحِ عقبات، دست گیر راہ، مشکِ عرفان، طلسمِ تقریر، سحرِ بیان، حضرت پیر فقیر ذوالفقار نقشبندی آج رحمہ اللہ ہو گئے۔ غالبا دو ہزار ایک کی بات ہے، راقم دارالافتا کا طالب علم تھا، ایک روز درس گاہ میں ایک کتاب نظر آئی، کتاب تو میں کیا ہی دیکھتا! مصنف کا نام مقناطیس بن گیا، پیشانی پر مرقوم "پیر فقیر" بالکل غیر روایتی معلوم ہوا تھا، فہرست نارمل جا رہی تھی؛ یہاں تک کہ ایک عنوان گلے پڑ گیا، اس کے الفاظ یہ تھے: "ہڑتال فقط جانچ پڑتال"، یہ سرخی بد نگاہوں کا سچا آئینہ تھی، میں اس کی ندرت کا شکار ہوا، پڑھنے گیا تو صاحبِ کتاب نے ایک نیا قاری دریافت کر لیا تھا، مجھے یہاں بلا کی ذہانت ملی، انھوں نے اصلاح کے ایک نکتے کو مزے دار، زندہ، ہم عصر اور تازہ ب...

آلٹ نیوز کے بانی محمد زبیر دو ہزار بائیس کے نوبل امن انعام کے حقدار؟

آلٹ نیوز کے بانی محمد زبیر اور پراتک نوبل امن انعام  2022 حاصل کرنے والوں میں شامل ہوسکتے ہیں، ناموں کا اعلان جمعہ کے روز کیا جائے گا: TIME میگزین حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے بانی محمد زبیر، اور پراتیک سنہا سال 2022 کے لیے اس سال کا معزز نوبل امن انعام جیتنے کے لیے پسندیدہ افراد میں شامل ہوے ہیں، ٹائم میگزین نے رپورٹ کیا ہے ۔ ٹائم کے مطابق بھارت میں جعلی خبروں کے پھیلاؤ کو روکنے، نفرت انگیز جرائم و تقاریر کی نشاندہی کرنے اور سب سے اہم دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیموں کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے خلاف لڑنے میں زبیر اور پراتک کا تعاون جن کا بنیادی ہدف اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے، ان کے انتخاب کی بہت سی وجوہات اور باوقار ایوارڈ جیتنے کے امکانات ہیں۔ حقائق کی جانچ کرنے والے، خاص طور پر زبیر ایک طویل عرصے سے اکثریتی دائیں بازو کے نظریات کے ریڈار پر ہیں۔ اس سال 27 جون کو زبیر کو دہلی پولیس نے 2018 میں پوسٹ کیے گئے ایک ٹویٹ کے لیے گرفتار کیا تھا۔ اس گرفتاری پر ہندوستان کے ساتھ ساتھ بیرون ملکوں کے صحافی برادری کی طرف سے بھی کافی تنقید کی گئی تھی۔ بہت سے لوگوں نے گرفتاری کو زبیر کے خلاف انتقامی کارروائی قرار دیا تھا خاص طور پر اس کی مذہبی شناخت کی وجہ سے۔ ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا کی جانب سے 28 جون کو ایک بیان میں کہا گیا، ’’یہ ظاہر ہے کہ AltNews کی الرٹ چوکسی سے وہ لوگ ناراض ہیں جو غلط معلومات سے معاشرے کو پولرائز کرنے اور قوم پرست جذبات کو بھڑکانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ زبیر کی گرفتاری کی ملک میں آزادی اظہار کو دبانے کی کوشش کے طور پر عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی۔ تین ہفتے جیل میں گزارنے کے بعد بالآخر اسے رہا کر دیا گیا تھا۔ امن انعام 1895 میں سویڈش کیمیا دان الفریڈ نوبل نے قائم کیا تھا۔ امن انعام ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے انسانیت کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچاتے ہیں۔ زبیر اور پرتیک کے ساتھ ساتھ، TIME کی پسندیدہ فہرست میں شامل دیگر افراد میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (UNHCR)، بیلاروسی اپوزیشن کی سیاست دان سویٹلانا تسخانوسکایا، عالمی ادارہ صحت، روس کے جیل میں بند اپوزیشن لیڈر اور انسداد بدعنوانی کے کارکن الیکسی ناوالنی شامل ہیں۔ ، سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، تووالو کے وزیر خارجہ سائمن کوفے، انگریزی براڈکاسٹر، ماہر حیاتیات، قدرتی تاریخ دان اور مصنف سر ڈیوڈ ایٹنبرو وغیرہ شامل ہیں. Gulamrasool939@gmail.com 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شانِ طالب علمانہ۔۔۔۔کل اور آج

سوانح مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی

مال اور عہدہ کی چاہت

رات میں جماع کیا لیکن غسل نہیں کیا تو کوئی حرج ہے کیا

دارالعلوم دیوبند کے عربی دوم کے طالب کا ہنر