ای۔ دارالعلوم الاسلامیۃ دیوبند، عہدِ جدید کی معصوم کلیوں کے لئے محفوظ علمی گلشن

تصویر
✍️: مفتی شکیل منصور القاسمی  بنات کی اقامتی تعلیم گاہوں کے بلاشبہ اپنے فوائد و ثمرات ہیں۔ وہاں کا خصوصی ماحول، اوقات کی پابندی اور ہم جماعتوں کی رفاقت علمی ذوق کو پروان چڑھاتی ہے؛ مگر سچ یہ ہے کہ راقم الحروف کو نصاب و نظام کے مکمل مامون ومحفوظ ہونے پہ ہمیشہ تردد دامن گیر رہا اور مکمل قلبی انشراح نصیب نہ ہوا،کچھ اس لئے بھی کہ عصری ماحول میں پرورش پانے والی طالبات کو خالص اقامتی طرز پر مقید کردینا نہ ہمیشہ سہل ہے اور نہ ہی ہر گھرانے کے لئے موزوں تر ۔ اس کے بالمقابل، عصرِ حاضر کی عصری درسگاہوں کی طالبات کو اسلامی افکار و نظریات اور علومِ شرعیہ سے جوڑنا بھی نہایت اہم اور ناگزیر تقاضا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل اور لادینی عہد میں جب کہ ہر سمت نت نئے فتنوں اور تہذیبی یلغار کی بارش ہے، بچیوں کے لئے ایک ایسا محفوظ علمی نظام قائم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ شکر ہے کہ اہلِ علم اور ماہرینِ تعلیم اس میدان میں فکر و جستجو کے ساتھ کوشاں ہیں اور اپنے اپنے طور پر نہایت مفید و کامیاب تجربات ونتائج پیش کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس قافلے کو مزید وسعت و استحکام عطا فرمائے۔ انہی روشن کوششوں ...

کیا کہا؟ رام کو سیاست سے دور رکھیں؟

کل بروز منگل ایودھیا کے سادھوؤں نے نیپال کے وزیر اعظم سے بِنْتِی (درخواست) کی ہے کہ " بھگوان رام کو سیاست سے دور رکھیں!"، کوئی ان بنا کپڑے والی قوم سے جاکر کہے کہ رام کو بھارت میں سیاست کا مرکزی مقام حاصل ہے، رام کو ١٩٤٩ میں کانگریس نے اپنی سیاست میں داخل کر لیا تھا پھر بھاجپا نے آکر اسے کیش کرا لیا اور مکمل سیاسی بنا لیا، گویا باضابطہ طور پر انیس سو نوے سے ہی رام سیاست میں ہے، بی جے پی کی سیاسی شروعات ہی ایودھیا کے ساتھ ہوتی ہے بالکل اسی طرح جس طرح حروف "الف بے تے ثے سے شروع ہوتے ہیں، اور اس کو رام کے نام کے سہارے ہی اقتدار ہاتھ میسر آیا ہے، اب بھلا رام کو سیاست سے کیسے دور رکھیں؟ مجھے تو لگتا ہے ان" بدرگوں " کی خدمت عالیہ میں"چیلم (چیلم = نشہ آور شئ ہے)" کی سپلائی میں کمی واقع ہو رہی ہے. 
https://twitter.com/Gulamrasool939/status/1283252126525739011?s=19 غلام رسول قاسمی.

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شانِ طالب علمانہ۔۔۔۔کل اور آج

مال اور عہدہ کی چاہت

سوانح مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی

رات میں جماع کیا لیکن غسل نہیں کیا تو کوئی حرج ہے کیا

دارالعلوم دیوبند کے عربی دوم کے طالب کا ہنر