حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی ہمارے عہد کی عظیم شخصیت

تصویر
حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی : ہمارے عہد کی عظیم شخصیت : از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری سابق استاذ دارالعلوم دیوبند : سفیرِ تصوف، تحریکِ ارشاد، الہامِ اصلاح، واعظِ روح، خطیبِ قلب، دوائے دل، بہارِ سلوک، انجمنِ تزکیہ، موسوعۂ معرفت، انقلابِ باطن، لسانِ صوفیا، قلمِ حقائق، کاشفِ اسرار، کاتبِ انوار، شارحِ دقائق، مفسرِ رموز، فاتحِ عقبات، دست گیر راہ، مشکِ عرفان، طلسمِ تقریر، سحرِ بیان، حضرت پیر فقیر ذوالفقار نقشبندی آج رحمہ اللہ ہو گئے۔ غالبا دو ہزار ایک کی بات ہے، راقم دارالافتا کا طالب علم تھا، ایک روز درس گاہ میں ایک کتاب نظر آئی، کتاب تو میں کیا ہی دیکھتا! مصنف کا نام مقناطیس بن گیا، پیشانی پر مرقوم "پیر فقیر" بالکل غیر روایتی معلوم ہوا تھا، فہرست نارمل جا رہی تھی؛ یہاں تک کہ ایک عنوان گلے پڑ گیا، اس کے الفاظ یہ تھے: "ہڑتال فقط جانچ پڑتال"، یہ سرخی بد نگاہوں کا سچا آئینہ تھی، میں اس کی ندرت کا شکار ہوا، پڑھنے گیا تو صاحبِ کتاب نے ایک نیا قاری دریافت کر لیا تھا، مجھے یہاں بلا کی ذہانت ملی، انھوں نے اصلاح کے ایک نکتے کو مزے دار، زندہ، ہم عصر اور تازہ ب...

کیا کہا؟ رام کو سیاست سے دور رکھیں؟

کل بروز منگل ایودھیا کے سادھوؤں نے نیپال کے وزیر اعظم سے بِنْتِی (درخواست) کی ہے کہ " بھگوان رام کو سیاست سے دور رکھیں!"، کوئی ان بنا کپڑے والی قوم سے جاکر کہے کہ رام کو بھارت میں سیاست کا مرکزی مقام حاصل ہے، رام کو ١٩٤٩ میں کانگریس نے اپنی سیاست میں داخل کر لیا تھا پھر بھاجپا نے آکر اسے کیش کرا لیا اور مکمل سیاسی بنا لیا، گویا باضابطہ طور پر انیس سو نوے سے ہی رام سیاست میں ہے، بی جے پی کی سیاسی شروعات ہی ایودھیا کے ساتھ ہوتی ہے بالکل اسی طرح جس طرح حروف "الف بے تے ثے سے شروع ہوتے ہیں، اور اس کو رام کے نام کے سہارے ہی اقتدار ہاتھ میسر آیا ہے، اب بھلا رام کو سیاست سے کیسے دور رکھیں؟ مجھے تو لگتا ہے ان" بدرگوں " کی خدمت عالیہ میں"چیلم (چیلم = نشہ آور شئ ہے)" کی سپلائی میں کمی واقع ہو رہی ہے. 
https://twitter.com/Gulamrasool939/status/1283252126525739011?s=19 غلام رسول قاسمی.

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شانِ طالب علمانہ۔۔۔۔کل اور آج

سوانح مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی

مال اور عہدہ کی چاہت

رات میں جماع کیا لیکن غسل نہیں کیا تو کوئی حرج ہے کیا

دارالعلوم دیوبند کے عربی دوم کے طالب کا ہنر