حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی ہمارے عہد کی عظیم شخصیت

تصویر
حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی : ہمارے عہد کی عظیم شخصیت : از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری سابق استاذ دارالعلوم دیوبند : سفیرِ تصوف، تحریکِ ارشاد، الہامِ اصلاح، واعظِ روح، خطیبِ قلب، دوائے دل، بہارِ سلوک، انجمنِ تزکیہ، موسوعۂ معرفت، انقلابِ باطن، لسانِ صوفیا، قلمِ حقائق، کاشفِ اسرار، کاتبِ انوار، شارحِ دقائق، مفسرِ رموز، فاتحِ عقبات، دست گیر راہ، مشکِ عرفان، طلسمِ تقریر، سحرِ بیان، حضرت پیر فقیر ذوالفقار نقشبندی آج رحمہ اللہ ہو گئے۔ غالبا دو ہزار ایک کی بات ہے، راقم دارالافتا کا طالب علم تھا، ایک روز درس گاہ میں ایک کتاب نظر آئی، کتاب تو میں کیا ہی دیکھتا! مصنف کا نام مقناطیس بن گیا، پیشانی پر مرقوم "پیر فقیر" بالکل غیر روایتی معلوم ہوا تھا، فہرست نارمل جا رہی تھی؛ یہاں تک کہ ایک عنوان گلے پڑ گیا، اس کے الفاظ یہ تھے: "ہڑتال فقط جانچ پڑتال"، یہ سرخی بد نگاہوں کا سچا آئینہ تھی، میں اس کی ندرت کا شکار ہوا، پڑھنے گیا تو صاحبِ کتاب نے ایک نیا قاری دریافت کر لیا تھا، مجھے یہاں بلا کی ذہانت ملی، انھوں نے اصلاح کے ایک نکتے کو مزے دار، زندہ، ہم عصر اور تازہ ب...

ایک گزارش سوشل میڈیا کے چند نوجوانوں سے!میں

ایک گزارش سوشل میڈیا کے چند نوجوانوں سے!
میں نے یہ بات شدّت سے محسوس کی ہے کہ جب بھی کوئی مسئلہ مسلمانوں کے سامنے پیش آتا ہے تو ہماری تنظیمیں قانون کے دائرے میں رہ کر اپنی بساط بھر اسے حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں، وکیلوں سے مشورے کرتی ہیں، مسئلے کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر غور و خوض کرتی ہیں مگر فیس بک اور دیگر سوشل پلیٹ فارمز پر موجود ہمارے کچھ نوجوان دوست بغیر مسئلے کی تہہ میں گئے ان کوششوں کی تضحیک شروع کر دیتے ہیں، منفی پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف ہوجاتے ہیں حالانکہ ان کے پاس بھی مسئلے کا کوئی قطعی حل موجود نہیں ہوتا، اس طرح وہ دانستہ یا نادانستہ طور پر مسلم کاز کو ہی نقصان اور دشمن کا تعاون کر رہے ہوتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر چند لائکس مل جاتی ہیں اور چند فولورز میں تو اضافہ ہو جاتا ہے، حالانکہ انہیں یہ سوچنا چاہیے کہ انہوں نے یہ چند لائکس اور چند فولورز کس قیمت پر حاصل کیے ہیں!  ''اثمھما اکبر من نفعہما''۔

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اپنی تنظیموں کا تعاون کرتے، ان کے مشن میں شامل ہوکر تنظیموں کو مضبوط بناتے اور مسلم قوم میں بیداری لانے کا ایک مضبوط محرّک اور سبب بنتے۔ موجودہ دور میں، پہلے کے مقابلے میں بہت ساری دینی خدمات کا  انجام دینا بہت آسان ہوگیا ہے، جو کام مہینوں، سالوں میں نہیں ہو پاتے تھے آج کل چند منٹ اور سیکنڈوں میں ہوجاتے ہیں۔

اس لیے میری نوجوان دوستوں سے مخلصانہ درخواست ہے کہ خیر کا حصہ بنیں، مثبت رویہ اختیار کریں، مثبت سوچیں، اپنے بڑوں سے، علماء کے ساتھ رابطے میں رہیں، تنظیموں کے ساتھ جُڑیں، ان کے مشن میں شامل ہوں، انہیں مضبوط بنائیں؛ کیوں ان کی مضبوطی قوم کی مضبوطی ہے اور اجتماعیت ہی کامیابی کی کلید ہے۔ 
اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح سوچنے، سمجھنے اور عمل کی توفیق عطا فرمائیں آمین ثم آمین 
 تحریر: حضرت مولانا شمس الہدیٰ قاسمی
اکل کوا
#گزارش #سوشل_میڈیا #نوجوان
#انڈیا #بھارت #ہندوستان #مسلم #muftigulamrasool

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شانِ طالب علمانہ۔۔۔۔کل اور آج

سوانح مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی

مال اور عہدہ کی چاہت

رات میں جماع کیا لیکن غسل نہیں کیا تو کوئی حرج ہے کیا

دارالعلوم دیوبند کے عربی دوم کے طالب کا ہنر