اشاعتیں

فروری, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ای۔ دارالعلوم الاسلامیۃ دیوبند، عہدِ جدید کی معصوم کلیوں کے لئے محفوظ علمی گلشن

تصویر
✍️: مفتی شکیل منصور القاسمی  بنات کی اقامتی تعلیم گاہوں کے بلاشبہ اپنے فوائد و ثمرات ہیں۔ وہاں کا خصوصی ماحول، اوقات کی پابندی اور ہم جماعتوں کی رفاقت علمی ذوق کو پروان چڑھاتی ہے؛ مگر سچ یہ ہے کہ راقم الحروف کو نصاب و نظام کے مکمل مامون ومحفوظ ہونے پہ ہمیشہ تردد دامن گیر رہا اور مکمل قلبی انشراح نصیب نہ ہوا،کچھ اس لئے بھی کہ عصری ماحول میں پرورش پانے والی طالبات کو خالص اقامتی طرز پر مقید کردینا نہ ہمیشہ سہل ہے اور نہ ہی ہر گھرانے کے لئے موزوں تر ۔ اس کے بالمقابل، عصرِ حاضر کی عصری درسگاہوں کی طالبات کو اسلامی افکار و نظریات اور علومِ شرعیہ سے جوڑنا بھی نہایت اہم اور ناگزیر تقاضا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل اور لادینی عہد میں جب کہ ہر سمت نت نئے فتنوں اور تہذیبی یلغار کی بارش ہے، بچیوں کے لئے ایک ایسا محفوظ علمی نظام قائم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ شکر ہے کہ اہلِ علم اور ماہرینِ تعلیم اس میدان میں فکر و جستجو کے ساتھ کوشاں ہیں اور اپنے اپنے طور پر نہایت مفید و کامیاب تجربات ونتائج پیش کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس قافلے کو مزید وسعت و استحکام عطا فرمائے۔ انہی روشن کوششوں ...

ہوشیار :آپ کے ساتھ بھی اس طرح کا دھوکہ ہو سکتا ہے

تصویر
ہوشیار! آپ کے ساتھ بھی اس طرح کا دھوکہ ہو سکتا ہے: مفتی غلام رسول قاسمی  میری فرینڈ لسٹ کے تقریباً دس لوگوں کے ساتھ صرف اِس ایک ہفتہ کے اندر حادثہ پیش آ چکا ہے، فیس بک پر غیر مسلم کی ٹولی خوب سرگرم ہے، جو دھوکہ دے کر لوگوں سے ماہانہ لاکھوں روپے لوٹ رہی ہے، جس کا طریقہ یہ ہے کہ دھوکہ دینے والے لوگ فیس بک یوزرس کی پروفائل والی تصویر کو وہ لوگ اپنے فون میں محفوظ کر لیتے ہیں اور جس کی تصویر سیو کرتے ہیں اسی کے نام سے جعلی اکاؤنٹ بناتے ہیں اور اس جعلی اکاؤنٹ کی پروفائل پر اصل یوزر کی چوری شدہ تصویر لگا دیتے ہیں، یہ کرنے کے فوراً بعد مکمل بائیو ہوبہو اصلی یوزر والا ڈال دیتے ہیں اور کچھ تصاویر مزید چوری کرکے اسی جعلی اکاؤنٹ سے پوسٹ کر دیتے ہیں، پھر اصل اکاؤنٹ والے کی فرینڈ لسٹ کی فہرست میں جاکر تمام کو فرینڈ ریکویسٹ بھیجتے ہیں، اب جتنے لوگ ریکویسٹ قبول کرتے ہیں ان تمام کے مسینجر پر ہیلو اور السلام علیکم لکھ دیتے ہیں خیر خیریت کے مسیجس آگے والے فرد کی جانب سے موصول ہوتے ہی گوگل پے یوز کرتے ہو (اس سے لوکیشن معلوم ہوجاتا ہے کیونکہ صرف انڈیا والوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں) کہتے ہیں "آپ ...

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ سے مسلم اور مسلم ممالک پر کیا اثر پڑ سکتا ہے ؟

تصویر
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ سے مسلم اور مسلم ممالک پر کیا اثر پڑ سکتا ہے؟  ایسا لگتا ہے کہ بہت سے مسلمان روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کو نظر انداز کر رہے ہیں، شاید مسلمانوں کو لگتا ہے کہ یوکرین ایک مسلم ملک نہیں ہے  اس لیے سمجھتے ہیں کہ اس صورت حال سے مسلمانوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔  جبکہ یہ حقیقت سے بعید ہے، اگر جنگ چھڑ جاتی ہے تو مسلمانوں کے متاثر ہونے کے بہت سے طریقے ہیں۔  آئیے ان میں سے کچھ چیزوں کو ہم مزید قریب سے دیکھتے ہیں۔  1. یوکرین ایک غیر مسلم اکثریتی ریاست ہے لیکن وہاں بھی مسلمانوں کی   آبادی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یوکرین میں مسلمانوں کی آبادی 500000 سے ایک ملین کے لگ بھگ ہے۔ یہ یوکرین کی 44 ملین افراد کی آبادی کا صرف 1 فیصد سے کم ہوگا۔ یہ لوگ صرف شہری ہونے کی وجہ سے جنگ سے منفی طور پر متاثر ہوں گے۔ ایک مسلمان کی عزت اور خون مقدس ہے۔ اور ان ہزاروں مسلمانوں کے مصائب پر بحیثیت امت ہماری فکر ہونی چاہیے۔  2. کریمیا یوکرین کا ایک جزیرہ نما حصہ ہے جسے روس نے 2014 میں یوکرین کی روس نواز حکومت کو کچھ ہفتوں کے م...

اپنے قائد اعظم صاحب کا نظریہ ہمیں نہ سنایا کریں بھائی

تصویر
اپنے قائد اعظم صاحب کا نظریہ ہمیں نہ سنایا کریں بھائی: سب سے زیادہ خون اس وقت کھولتا ہے جب سرحد پار سے کچھ ایسے نمونے پوسٹوں پر کمینٹ کرتے ہیں، کڑوی بات کہہ دوں تو برا مان جاتے ہیں، ہم آپ کو دکھانے کے لیے تھوڑے ہی فوٹوز و وڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں بھائی، قائد اعظم صاحب کے دو قومی نظریہ کی حقیقت کہ وہ ہندو بنیے کی سازشوں کو پھانپ لیے تھے اس لیے علیحدہ ملک مانگا یہی کہتے ہیں نا آپ لوگ؟  ایمان اتنا کمزور تھا کہ ہنود بنیوں سے ڈر گئے تھے؟ ایمان کا تو یہ تقاضا ہے کہ مسلمانوں کی قوت منقسم نہ ہونے پائے لیکن مسلمانوں کی متحدہ قوت کو دو حصوں میں منقسم کر دیا گیا، پھر کیسا فخر؟ الحمد للہ ہم اب بھی انڈیا میں آپ لوگوں سے زیادہ پر امن ہیں، ملک کے کچھ حصوں میں کبھی کچھ ہوجاتا ہے تو ہم اپنے حقوق چھین کر اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر لیتے ہیں، لیکن آپ کا ملک تو جس مقصد کے لیے بنا تھا وہاں اب تک اسلام نافذ ہوا نہ مہاجر مسلمانوں کو حقوق مل سکے، مہاجرین کے ساتھ اب تک دوہرا سلوک کیا جاتا ہے، نہ بلوچستان کے مسلمان مامون ہیں بلکہ آپ کے پورے ملک میں کسی کی جان محفوظ ہے نہ مال، پانچ سال میں اگر ...

بجرنگ دَل کے کارکن کا شیموگہ میں قتل

تصویر
بجرنگدَل کے  کارکن کا قتل: رات دیر گئے کرناٹک کے شیموگہ میں بجرنگدَل کے ایک چھبیس سالہ سر گرم کارکن ہرشا نامی کو کچھ نا معلوم افراد نے بے دردی سے قتل کر دیا، بتایا جاتا ہے کہ شیموگہ کے سہیادری کالج کے زعفرانی شال پہنے ہندو طلبہ کی تصاویر ہرشا نے سب سے پہلے اپنے فیس بک پر وائرل کیا تھا، آج صبح تقریباً نو بجے کرناٹک کے ہوم منسٹر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے جب ان سے پوچھا گیا کہ کن لوگوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے کہا میں نہیں جانتا کہ اس قتل کے پیچھے کسی تنظیم کا ہاتھ ہے، شیموگہ میں امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر شہر کی حدود میں اسکول اور کالج دو دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔ رپورٹ: غلام رسول قاسمی

بی جے پی ایم ایل اے سے مار کھانے کے بعد بھی افسر نے پہچاننے سے کیا انکار ، عدالت میں کہا- حملہ پیچھے سے ہوا، اس لیے نہیں پہچانتا۔

تصویر
حملہ پیچھے سے ہوا، اس لیے پہچان نہ سکا کہ کس نے مارا  (رپورٹ : مفتی غلام رسول قاسمی)  یہ حقیقت ہے کہ جب بی جے پی کے ایم ایل اے اور لیڈر حکومت میں ہوتے ہیں تو مختلف محکموں کے تمام عہدیدار اپنے اوپر دباؤ محسوس کرتے ہیں۔  اس واقعہ کی مثال  جولائی 2019 میں اندور کے بی جے پی ایم ایل اے آکاش وجے ورگیہ جو عوام میں نمبر بنانے اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے اپنا کام کر رہے تھے نے میونسپل افسر کو کرکٹ کے بلا سے پیٹا تھا۔  آکاش وجے ورگیہ مدھیہ پردیش کے بی جے پی لیڈر کیلاش وجے ورگیہ کے فرزند ہیں۔  2019 میں مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت تھی۔  اسی دوران افسر کی جانب سے آکاش وجے ورگیہ کے خلاف  ایف آئی آر درج کی گئی۔  اس معاملے میں آکاش وجے ورگیہ سمیت 11 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا۔  تین سال بعد جب مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی حکومت ہے، متاثرہ افسر نے عدالت میں آکاش وجے ورگیہ کو پہچاننے سے انکار کردیا اور کہا کہ جب یہ سارا واقعہ ہوا تو وہ فون پر بات کر رہا تھا اور اسے پیچھے سے بلے سے مارا گیا۔  پیچھے سے حملے کی وج...

مسلم ایکٹیویسٹ ،عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم انیس خان کا بہیمانہ قتل

تصویر
مسلم ایکٹیویسٹ ،عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم انیس خان کا بہیمانہ قتل: (مفتی غلام رسول قاسمی)  انیس خان عالیہ یونیورسٹی کے سابق سٹوڈنٹس لیڈر اور سی اے اے تحریک کے ایک فعال کارکن تھے، بتایا جاتا ہے کل جمعہ کی شب کسی میٹنگ سے وہ گھر پہنچے ہی تھے کہ چار نامعلوم افراد جس میں ایک پولیس وردی میں ملبوس تھا ان کے گھر میں داخل ہوئے، بقول انیس کے والد کے کہ گھر والوں کو ایک روم میں بند کر دیا پھر تیسری منزل پر جاکر انیس خان کو بے دردی سے قتل کر دیا اور انھیں چھت سے نیچے پھینک دیا۔ ہم نے چیخ و پکار شروع کی تو بدمعاش یہ کہتے ہوئے بھاگ گئے "صاحب جلدی نکلو اپنا کام ہوگیا. ہم اس وحشیانہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ٹی ایم سی سرکار قصورواروں کو جلد سے جلد گرفتار کرے! واضح رہے کہ حالیہ حجاب والے معاملے میں بھی انیس خان ایکٹیو تھے، مسلمانوں کے ہر مسائل میں پیش پیش رہتے تھے، مررحوم انیس خان نے سی اے اے مخالف مظاہرے کے دوران کہا تھا، ’’اگر رنگ کم پڑ جائے تو میرے خون سے نعرہ لکھنا‘‘  کل غنڈوں نے انیس خان کو موت کی نیند اس لیے سلا دیا کہ وہ بنگال میں مسلمانوں کی مضبوط آواز تھ...

حق و نا حق کی لڑائی میں ہم کس کے ساتھ ہیں؟

تصویر
حق و نا حق کی لڑائی میں ہم کس کے ساتھ ہیں؟ مفتی غلام رسول قاسمی  جناب اسد الدین اویسی کا بیان اگرچہ موجودہ الیکشن کے پیش نظر نا مناسب ہے لیکن اگر اس ملک کے عوام پگڑی داڑھی والے سکھ کو اور نارنگی کپڑے والے ہندو کو وزیراعظم بنا سکتے ہیں تو عوام کو یہ بھی سنودھانی حق حاصل ہے کہ ایک باحجاب خاتون کو وزیراعظم بنا سکے، سنگھیوں کے ری ایکشن سے ڈرنے والے مسلمان یہ جان لیں کہ اب حق و نا حق کی لڑائی شروع ہو چکی ہے، ملک کی سب سے بڑی سیکولر کہلائی جانے والی پارٹی اس وقت خود اپنے بقا کی جنگ لڑ رہی ہے ایسے حالات میں ایک ہی اب ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے جو مسلمانوں سے نفرت کرتی ہے اور اس کے ممبران کا ملک کو سنودھانک سے ہٹا کر ہندو راشٹر بنانے پر زور ہے، اویسی نے ہندوستانی آئین کے دائرے میں رہ کر بات کی ہے، لیکن ایک ملک کا چیف منسٹر اویسی کے بیان کو غلط رخ دے کر اسے طالبانی سوچ کہا ہے حالانکہ افغانستان میں جب ان کی حکومت آئی تو ایک بھی خاتون کو اپنے کابینہ میں انھوں نے شامل نہیں کیا، کیونکہ شریعت کی رو سے خاتون کا ملکی انتظام و انصرام چلانا روا نہیں ہے، لہذا اویسی کا بیان جمہوری آئین کے ...

ملک کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان اور حکومت کا امن کا دعویٰ انتہائی کھوکھلا:

تصویر
ملک کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان اور حکومت کا امن کا دعویٰ انتہائی کھوکھلا: مفتی غلام رسول قاسمی مسلمانانِ ہند کے دلوں کی دھڑکن محترم ‏اسد الدین ویسی صاحب پر قاتلانہ حملہ کی کوشش در حقیقت دہشت گردانہ حملہ ہے، اس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں، یہ بزدلانہ حملہ ملک کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان ہونے کے ساتھ یہ واضح ہوگیا کہ یوپی کے متعلق امت شاہ و یوپی حکومت کا امن کا دعویٰ انتہائی کھوکھلا ہے، دہشت گردوں کی ذہن سازی میں گودی میڈیا کا سب سے بڑا کردار ہے، ہم عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں گودی میڈیا کو نفرت پر مبنی ڈیبیت کرانے پر روک لگائی جائے اور ملزمان کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے! مفتی غلام رسول قاسمی

پٹنہ بال گرہ کی حسینہ اور مریم جیسی لڑکیوں کا ذمہ دار کون ہے؟

تصویر
پٹنہ بال گرہ کی حسینہ اور مریم جیسی لڑکیوں کا ذمہ دار کون ہے: مفتی غلام رسول قاسمی  گزشتہ روز ایک ویڈیو دیکھا جس میں گڑیا نامی متاثرہ لڑکی دعویٰ کر رہی ہے کہ شہر پٹنہ کے گائے گھاٹ پر واقع لڑکیوں کے یتیم خانے میں کم عمر لڑکیوں کو زبردستی اور ڈرا دھمکا کر یا روپے کا لالچ دے کر جسمانی تعلقات بنانے پر مجبور کیا جاتا ہے، لڑکی کا یہ بھی کہنا ہے کی وہاں کی ہیڈ وندنا گپتا اہل ثروت سے بڑی رقم لے کر رات میں ہاسٹل میں مطلوبہ لڑکیوں کے پاس بھیجتی ہے اور اگر کوئی لڑکی انکار یا مخالفت کرتی ہیں تو انھیں رات کے کھانے میں نشہ آور دوا ملا دیا جاتا ہے، پھر نشہ آور دوا کی وجہ سے بے جان لڑکیاں جنسی زیادتی کا شکار ہو جاتی ہیں، بہت سی لڑکیوں کو یہ کہہ کر نا معلوم مردوں کے ساتھ ہاسٹل سے باہر بھیجا جاتا ہے کہ جاؤ تمھاری لائف بن جائے گی، گڑیا یہ بھی کہتی ہے کہ ہاسٹل میں بہت سی لڑکیاں جنسی زیادتی کی وجہ سے پاگل ہو چکی ہیں، حسینہ کو مخالفت کرنے کی بنا پر دوا کھلا کر جان سے مار دیا گیا اور مریم نام کی لڑکی تنگ آکر خود کشی کر لی. مجھے پٹنہ کی دینی و ملی تنظیموں سے شکایت ہے کہ آپ کے ناک نیچے مسلم لڑک...

ہم اللہ سے ڈریں بھائی، قیامت کے روز کیا منہ دکھائیں گے

خدا خوفی ہم اپنے اندر پیدا کریں، جھوٹ کذب بیانی بہت بڑا گناہ ہے، آقا علیہ السلام نے فرمایا " مومن بندہ کے اندر ہر خصلت آ سکتی ہے سوائے جھوٹ اور خیانت کے. (مسند احمد) یعنی جھوٹ بولنے ولا مومن نہیں  ہو سکتا.  ہمیں اپنے ایمان کا جائزہ  لینے کی ضرورت ہے۔