نبی صل اللہ علیہ کے چار نواسے
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
نبیﷺ کے نواسہ جو کفار کے ہاتھوں شہید ہوے :
اہل تشیع کی طرح اہل سنت کے یہاں ہر سال دو روزہ چار روزہ دس روزہ یوم غم حسین جو منایا جاتا ہے اور شیعہ ذاکرین کی طرح واقعۂ کربلا چیخ و پکار کر جو بیان کیا جاتا ہے، اسی طرح تعزیہ و علم داری جو کی جاتی ہے یہ سب بادشاہ جہانگیر کی بیوی نور جہاں کی سازش کا نتیجہ ہے، اس عورت نے اپنے شوہر جہانگیر کے دور حکومت میں ایران سے بے انتہا شیعہ ذاکرین کو سنی علماء کا لبادہ پہنا کر مدعو کرکے کئی ہزار سنی مساجد میں منصبِ امامت و خطابت پر رکھوایا تھا، جس کے آثار آج بھی بہت سی سنی مساجد و محافل میں دیکھے جاتے ہیں، یہ بھی ایک المیہ ہے کہ شیعوں کے پروپیگنڈہ میں آکر اہل سنت کے عوام بھی نبی صل اللہ علیہ وسلم کے دو نواسے کو ہی جانتے ہیں جبکہ آپﷺ کے چار نواسے تھے، سب سے بڑے نواسہ علی بن ابی العاصؐ ہیں جو آپﷺ کی بڑی دختر زینبؓ کے بطن سے ہوے، فتح مکہ کے موقع یہ ہی نواسہ آپ کے ساتھ آپ کی سواری پر سوار ہوکر مکہ میں داخل ہوے تھے، یہی نہیں آپﷺ کے یہ واحد نواسہ ہیں جو کفار کے ساتھ جنگ لڑ کر بائیس سال کی عمر میں شہید ہوے ہیں. لیکن کوئی ان کا ذکر نہیں کرتا، کیوں؟ پتہ ہے نا؟ دوسرے نواسہ عبد اللہ بن عثمان بن عفانؓ ہیں انھیں بھی کوئی یاد نہیں کرتا، پتہ ہے کیوں؟ صرف تیسرے اور چوتھے نواسوںؓ کا تذکرہ کرنا اور باقی دو نواسے تین نواسیوں کا ذکر نا کرنا کہاں کا انصاف ہے؟
شیعہ بڑے شاطر ہوتے ہیں ہر دور میں بادشاہوں و حکمرانوں کے محلات میں اپنی عورتوں کو بیاہ کر ااپنے ارادوں کی تکمیل کی کوشش کرتے ہیں.غ
مفتی غلام رسول
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں