اشاعتیں

ستمبر, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی ہمارے عہد کی عظیم شخصیت

تصویر
حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی : ہمارے عہد کی عظیم شخصیت : از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری سابق استاذ دارالعلوم دیوبند : سفیرِ تصوف، تحریکِ ارشاد، الہامِ اصلاح، واعظِ روح، خطیبِ قلب، دوائے دل، بہارِ سلوک، انجمنِ تزکیہ، موسوعۂ معرفت، انقلابِ باطن، لسانِ صوفیا، قلمِ حقائق، کاشفِ اسرار، کاتبِ انوار، شارحِ دقائق، مفسرِ رموز، فاتحِ عقبات، دست گیر راہ، مشکِ عرفان، طلسمِ تقریر، سحرِ بیان، حضرت پیر فقیر ذوالفقار نقشبندی آج رحمہ اللہ ہو گئے۔ غالبا دو ہزار ایک کی بات ہے، راقم دارالافتا کا طالب علم تھا، ایک روز درس گاہ میں ایک کتاب نظر آئی، کتاب تو میں کیا ہی دیکھتا! مصنف کا نام مقناطیس بن گیا، پیشانی پر مرقوم "پیر فقیر" بالکل غیر روایتی معلوم ہوا تھا، فہرست نارمل جا رہی تھی؛ یہاں تک کہ ایک عنوان گلے پڑ گیا، اس کے الفاظ یہ تھے: "ہڑتال فقط جانچ پڑتال"، یہ سرخی بد نگاہوں کا سچا آئینہ تھی، میں اس کی ندرت کا شکار ہوا، پڑھنے گیا تو صاحبِ کتاب نے ایک نیا قاری دریافت کر لیا تھا، مجھے یہاں بلا کی ذہانت ملی، انھوں نے اصلاح کے ایک نکتے کو مزے دار، زندہ، ہم عصر اور تازہ ب...

علماء و طلبہ کے نام

تصویر
پاسبان دیں خدارا قوم کا اعتماد بحال رکھیں! مفتی غلام رسول قاسمی آج رات تقریباً پونے تین بجے ایک کال موصول ہوئی، اس قدر نہایت گہری نیند میں تھا کہ دو رنگ مکمل بجنے کے باوجود الارمِ فجر سمجھتے ہوئے آنکھ بند کیے موبائل کی سکرین پر ہاتھ پھیر کر آف کرتا رہا، چونکہ پانچ منٹ کے وقفے سے تیسرے الارم پر اٹھنے کا معمول ہے،نیز فون کی رنگ اور الارم رنگ دونوں کی آواز میں یکسانیت بھی ہے، اس معنی کر غلط فہمی میں رہا. پھر جب بنا کسی توقف یکے بعد دیگرے آواز آتی رہیں تو فون ہاتھ میں لیا اور ایک نظر موبائل پر کر کر کال اٹھاتے ہوئے سلام کیا تو ادھر سے کچھ خواتین کے رونے اور صاحب کال کی صدا میں لڑکھڑاہٹ کانوں میں گونج اٹھی کہ اچانک میری نیم نیند اڑنے کے ساتھ بند آنکھیں بھی کھل گئیں میں نے خیریت دریافت کرتے ہوئے گویا ہوا- صبر سے کام لیں! بعد ازاں اتنی رات دیر گئے رونے بلبلانے کی وجہ پوچھی، صاحب جوال نے وجہ بتانے سے قبل یوں کہا - 'مفتی صاحب آپ کو پہنچی تکلیف اور نیند میں ہوئی خلل کے لیے "معذرت خواہ ہوں! " (آپ یقین جانیے! ان کے ان الفاظ نے پھر سے یہی یقین دہانی کرائی کہ ابھی عوام الناس کا اعت...

کشمیری مسلمان کیسے ہوں گے

تصویر
سیب کے باغباں(کشمیری) کیسے ہوں گے؟ (ایک درد، پوشیدہ رخ)  مفتی غلام رسول قاسمی 8977684860  میں روز و شب بار بار سوچتا ہوں اور کڑھتا رہتا ہوں کہ جب کوئی میرا ایمانی بھائی بیمار ہوتا ہوگا تو لوگ ہسپتال منتقل کیسے کرتے ہوں گے؟ کیونکہ کئی دفعات نافذ ہیں دو افراد ایک ساتھ نہیں نکل سکتے ہیں، جب میری کوئی اسلامی بہن زچگی کے قریب ہوتی ہو گی تو دوا-خانہ کھلا ہوا ہوگا یا نہیں؟ ان ہونے والی شادیوں کا کیا ہوا ہوگا؟ کتنے لڑکے لڑکیاں جن کے رشتۂ ازدواج میں منسلک ہونے کی تاریخ ان ہی ایام میں رکھی گئی تھیں کیا ہوا ہوگا؟ بوڑھے حضرات جن کو شوگر و دیگر امراض لاحق ہوں گے ان کے لیے میڈیسن میسر ہوتی ہوگی کہ نہیں کیونکہ دکانات کے ساتھ میڈیکل اسٹور بھی مقفل ہیں، نہ جانے ان ایام میں تڑپ تڑپ کر بروقت دوا میسر نہ ہونے کی وجہ سے کنتے لوگوں کی زندگی کی شام(انتقال) ہو گئی ہوگی! نیز سخت پابندیوں کے بیچ ان میت کو کتنے رشتہ دار کندھا دینے کے لیے شریک جنازہ ہوتے ہوں گے؟ پسماندگان کی تعزیت کرنے کتنی خواتین پہنچتی ہوں گی؟ مجھے نہیں معلوم میرے رب! آپ ہی سہارا ہیں! مجھے تو آج بھی وہ واقعات یاد ہیں جب کچ...

کرفیو زدہ علاقے والوں کی مدد کیسے کریں!

تصویر
کرفیو زدہ علاقوں میں محصور لوگوں کی کس طرح ہم مدد کر سکتے ہیں؟ (ریڈ کراس/ہلال احمر) مفتی غلام رسول قاسمی اگر آپ جانتے ہوں کہ ایک جگہ ظلم ہو رہا ہے لیکن آپ اپنے ملکی قوانین و پابندی کی وجہ سے مظلوموں کی امداد کرنے سے قاصر ہیں، نیز آپ کو معلوم ہے کہ وہاں کی حکومت ظلم کر رہی ہے لیکن حکومت کے ہاتھوں الکٹرانک میڈیا و پرنٹ میڈیا کے بِک جانے کی وجہ دنیا اس ظلم و استبداد سے ناواقف ہے تو آپ یہ کام ضرور کریں! خصوصاً بیرون ممالک میں رہنے والے مسلمان "ریڈ کراس" نامی تنظیم (جس کو اسلامی ممالک میں "ہلال احمر" کہتے ہیں) کو خورد و نوش کے پیکیج مثلاً دود کے ڈبے، زندگی بچانے والی ادویات، و دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء  بھجوانا شروع کر دیں اور اس پر یہ لکھیں کہ یہ مثلاً "سیریا" کے کرفیو زدہ علاقوں میں بھجوا دیں!. ریڈ کراس یا ہلال احمر ایسی پاور فُل تنظیم ہے کہ کسی بھی جگہ یا جہاں اس ملک کی میڈیا کو داخل کی اجازت نہ ہو اس تنطیم کو بلا روک ٹوک وہاں داخل ہونے کی اجازت ہے. اس سے دو فائدے ہوں گے ایک تو وہاں کی آرمی کو "لازماً" ریڈ کراس/ہلال نامی تنظیم کو داخلے کی ا...