اشاعتیں

ستمبر, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ای۔ دارالعلوم الاسلامیۃ دیوبند، عہدِ جدید کی معصوم کلیوں کے لئے محفوظ علمی گلشن

تصویر
✍️: مفتی شکیل منصور القاسمی  بنات کی اقامتی تعلیم گاہوں کے بلاشبہ اپنے فوائد و ثمرات ہیں۔ وہاں کا خصوصی ماحول، اوقات کی پابندی اور ہم جماعتوں کی رفاقت علمی ذوق کو پروان چڑھاتی ہے؛ مگر سچ یہ ہے کہ راقم الحروف کو نصاب و نظام کے مکمل مامون ومحفوظ ہونے پہ ہمیشہ تردد دامن گیر رہا اور مکمل قلبی انشراح نصیب نہ ہوا،کچھ اس لئے بھی کہ عصری ماحول میں پرورش پانے والی طالبات کو خالص اقامتی طرز پر مقید کردینا نہ ہمیشہ سہل ہے اور نہ ہی ہر گھرانے کے لئے موزوں تر ۔ اس کے بالمقابل، عصرِ حاضر کی عصری درسگاہوں کی طالبات کو اسلامی افکار و نظریات اور علومِ شرعیہ سے جوڑنا بھی نہایت اہم اور ناگزیر تقاضا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل اور لادینی عہد میں جب کہ ہر سمت نت نئے فتنوں اور تہذیبی یلغار کی بارش ہے، بچیوں کے لئے ایک ایسا محفوظ علمی نظام قائم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ شکر ہے کہ اہلِ علم اور ماہرینِ تعلیم اس میدان میں فکر و جستجو کے ساتھ کوشاں ہیں اور اپنے اپنے طور پر نہایت مفید و کامیاب تجربات ونتائج پیش کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس قافلے کو مزید وسعت و استحکام عطا فرمائے۔ انہی روشن کوششوں ...

علماء و طلبہ کے نام

تصویر
پاسبان دیں خدارا قوم کا اعتماد بحال رکھیں! مفتی غلام رسول قاسمی آج رات تقریباً پونے تین بجے ایک کال موصول ہوئی، اس قدر نہایت گہری نیند میں تھا کہ دو رنگ مکمل بجنے کے باوجود الارمِ فجر سمجھتے ہوئے آنکھ بند کیے موبائل کی سکرین پر ہاتھ پھیر کر آف کرتا رہا، چونکہ پانچ منٹ کے وقفے سے تیسرے الارم پر اٹھنے کا معمول ہے،نیز فون کی رنگ اور الارم رنگ دونوں کی آواز میں یکسانیت بھی ہے، اس معنی کر غلط فہمی میں رہا. پھر جب بنا کسی توقف یکے بعد دیگرے آواز آتی رہیں تو فون ہاتھ میں لیا اور ایک نظر موبائل پر کر کر کال اٹھاتے ہوئے سلام کیا تو ادھر سے کچھ خواتین کے رونے اور صاحب کال کی صدا میں لڑکھڑاہٹ کانوں میں گونج اٹھی کہ اچانک میری نیم نیند اڑنے کے ساتھ بند آنکھیں بھی کھل گئیں میں نے خیریت دریافت کرتے ہوئے گویا ہوا- صبر سے کام لیں! بعد ازاں اتنی رات دیر گئے رونے بلبلانے کی وجہ پوچھی، صاحب جوال نے وجہ بتانے سے قبل یوں کہا - 'مفتی صاحب آپ کو پہنچی تکلیف اور نیند میں ہوئی خلل کے لیے "معذرت خواہ ہوں! " (آپ یقین جانیے! ان کے ان الفاظ نے پھر سے یہی یقین دہانی کرائی کہ ابھی عوام الناس کا اعت...

کشمیری مسلمان کیسے ہوں گے

تصویر
سیب کے باغباں(کشمیری) کیسے ہوں گے؟ (ایک درد، پوشیدہ رخ)  مفتی غلام رسول قاسمی 8977684860  میں روز و شب بار بار سوچتا ہوں اور کڑھتا رہتا ہوں کہ جب کوئی میرا ایمانی بھائی بیمار ہوتا ہوگا تو لوگ ہسپتال منتقل کیسے کرتے ہوں گے؟ کیونکہ کئی دفعات نافذ ہیں دو افراد ایک ساتھ نہیں نکل سکتے ہیں، جب میری کوئی اسلامی بہن زچگی کے قریب ہوتی ہو گی تو دوا-خانہ کھلا ہوا ہوگا یا نہیں؟ ان ہونے والی شادیوں کا کیا ہوا ہوگا؟ کتنے لڑکے لڑکیاں جن کے رشتۂ ازدواج میں منسلک ہونے کی تاریخ ان ہی ایام میں رکھی گئی تھیں کیا ہوا ہوگا؟ بوڑھے حضرات جن کو شوگر و دیگر امراض لاحق ہوں گے ان کے لیے میڈیسن میسر ہوتی ہوگی کہ نہیں کیونکہ دکانات کے ساتھ میڈیکل اسٹور بھی مقفل ہیں، نہ جانے ان ایام میں تڑپ تڑپ کر بروقت دوا میسر نہ ہونے کی وجہ سے کنتے لوگوں کی زندگی کی شام(انتقال) ہو گئی ہوگی! نیز سخت پابندیوں کے بیچ ان میت کو کتنے رشتہ دار کندھا دینے کے لیے شریک جنازہ ہوتے ہوں گے؟ پسماندگان کی تعزیت کرنے کتنی خواتین پہنچتی ہوں گی؟ مجھے نہیں معلوم میرے رب! آپ ہی سہارا ہیں! مجھے تو آج بھی وہ واقعات یاد ہیں جب کچ...

کرفیو زدہ علاقے والوں کی مدد کیسے کریں!

تصویر
کرفیو زدہ علاقوں میں محصور لوگوں کی کس طرح ہم مدد کر سکتے ہیں؟ (ریڈ کراس/ہلال احمر) مفتی غلام رسول قاسمی اگر آپ جانتے ہوں کہ ایک جگہ ظلم ہو رہا ہے لیکن آپ اپنے ملکی قوانین و پابندی کی وجہ سے مظلوموں کی امداد کرنے سے قاصر ہیں، نیز آپ کو معلوم ہے کہ وہاں کی حکومت ظلم کر رہی ہے لیکن حکومت کے ہاتھوں الکٹرانک میڈیا و پرنٹ میڈیا کے بِک جانے کی وجہ دنیا اس ظلم و استبداد سے ناواقف ہے تو آپ یہ کام ضرور کریں! خصوصاً بیرون ممالک میں رہنے والے مسلمان "ریڈ کراس" نامی تنظیم (جس کو اسلامی ممالک میں "ہلال احمر" کہتے ہیں) کو خورد و نوش کے پیکیج مثلاً دود کے ڈبے، زندگی بچانے والی ادویات، و دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء  بھجوانا شروع کر دیں اور اس پر یہ لکھیں کہ یہ مثلاً "سیریا" کے کرفیو زدہ علاقوں میں بھجوا دیں!. ریڈ کراس یا ہلال احمر ایسی پاور فُل تنظیم ہے کہ کسی بھی جگہ یا جہاں اس ملک کی میڈیا کو داخل کی اجازت نہ ہو اس تنطیم کو بلا روک ٹوک وہاں داخل ہونے کی اجازت ہے. اس سے دو فائدے ہوں گے ایک تو وہاں کی آرمی کو "لازماً" ریڈ کراس/ہلال نامی تنظیم کو داخلے کی ا...