اشاعتیں

جنوری, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی ہمارے عہد کی عظیم شخصیت

تصویر
حضرت پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی : ہمارے عہد کی عظیم شخصیت : از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری سابق استاذ دارالعلوم دیوبند : سفیرِ تصوف، تحریکِ ارشاد، الہامِ اصلاح، واعظِ روح، خطیبِ قلب، دوائے دل، بہارِ سلوک، انجمنِ تزکیہ، موسوعۂ معرفت، انقلابِ باطن، لسانِ صوفیا، قلمِ حقائق، کاشفِ اسرار، کاتبِ انوار، شارحِ دقائق، مفسرِ رموز، فاتحِ عقبات، دست گیر راہ، مشکِ عرفان، طلسمِ تقریر، سحرِ بیان، حضرت پیر فقیر ذوالفقار نقشبندی آج رحمہ اللہ ہو گئے۔ غالبا دو ہزار ایک کی بات ہے، راقم دارالافتا کا طالب علم تھا، ایک روز درس گاہ میں ایک کتاب نظر آئی، کتاب تو میں کیا ہی دیکھتا! مصنف کا نام مقناطیس بن گیا، پیشانی پر مرقوم "پیر فقیر" بالکل غیر روایتی معلوم ہوا تھا، فہرست نارمل جا رہی تھی؛ یہاں تک کہ ایک عنوان گلے پڑ گیا، اس کے الفاظ یہ تھے: "ہڑتال فقط جانچ پڑتال"، یہ سرخی بد نگاہوں کا سچا آئینہ تھی، میں اس کی ندرت کا شکار ہوا، پڑھنے گیا تو صاحبِ کتاب نے ایک نیا قاری دریافت کر لیا تھا، مجھے یہاں بلا کی ذہانت ملی، انھوں نے اصلاح کے ایک نکتے کو مزے دار، زندہ، ہم عصر اور تازہ ب...

غیر محرم مردوں کے سامنے لڑکیوں کو اسٹیج کی زینت بنانا:

تصویر
غیر محرم مردوں کے سامنے لڑکیوں کو اسٹیج کی زینت بنانا: یوم جمہوریہ یا یوم آزادی منانے کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ بالغ اور نیم بالغ لڑکیوں کو ترانہ گانے یا دیگر پرفارمنس کے لیے نامحرموں کے سامنے اسٹیج کی زینت بنا دیا جائے اور وڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیے جائیں، یہ وبا پہلے سکولز و کالجز میں رائج تھی لیکن اب دینی اداروں میں بھی عام ہوتا جا رہا ہے، بے حد افسوسناک المیہ ہے۔ آزادی و جمہوریت کا جشن ضرور منائیے لیکن اسلام کا دامن چھوڑ کر غیروں کا طریقہ مت اپنائیے اس لیے کہ اسلام میں جب عورت کو آواز پست رکھنے کا حکم ہے تو بلند آواز سے وہ بھی نامحرم کے سامنے خطاب، حمد اور نعت خوانی کیسے کر سکتی ہیں، کسی طرح روا نہیں ہے ۔ مفتی غلام رسول قاسمی فیس بک پر ہمارے ساتھ جڑ سکتے ہیں، اسی کو کلک کریں

یوم جمہوریہ کی سلیبریشن نہیں تحفظ جمہوریت منعقد کریں!

تصویر
یوم جمہوریہ کی سلیبریشن نہیں تحفظ جمہوریت منعقد کریں!   فرقہ پرست طاقتیں ملک کو اپنا مذہبی راشٹر بنانے کے درپے ہے، اب "یوم جمہوریہ" منانے  سے زیادہ ہمیں "تحفظ جمہوریت" کے پروگرام منعقد کرنے چاہئیں! یہی موجودہ وقت کا حل ہے اور ضرورت بھی، آر ایس ایس اور مسلم و ملک دشمن طاقتوں کو  ہمیں حب الوطنی بتانے کی چنداں ضرورت نہیں ہے، اسی تناظر میں جامعہ اسلامیہ قاسم العلوم جامع مسجد  امروہہ کے شیخ الحدیث نواسۂ شیخ الاسلام مفتی عفان منصور پوری مدظلہ نے بھی اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ ‏ملک میں اگر حکومت، عدلیہ اور میڈیا آزادی کے ساتھ دستور ہند کی روشنی میں کام کرنے لگیں تو یوم جمہوریہ پر جشن منانا ہی چاہئے؛ لیکن اگر آج کی طرح ملکی سالمیت سے کھلواڑ کرنے والی طاقتیں غالب آنے لگیں تو جشن منانے کے بجائے تحفط جمہوریت کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنا زیادہ ضروری ہوجاتا ہے۔ صحیح معنوں میں دیکھا جائے تو ملک کی جمہوریت مخدوش تر روز بروز ہوتی جا رہی ہے جس کے نتائج ہمارے لیے  بہتر ہرگز نہیں ہو سکتے ۔ مفتی غلام رسول قاسمی آپ ٹویٹر پہ بھی ہم سے جڑ سکتے ہیں 👇 https://tw...

مولانا عمیر مدنی دیوبند کی افق پر ابھرتا ستارہ:

تصویر
مولانا عمیر مدنی دیوبند کی افق پر ابھرتا ستارہ: مفتی غلام رسول قاسمی  مدنی خاندان کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے نہ تعارف کا محتاج ہے، ملک و بیرون ملک میں لاکھوں مسلمان اس خاندان سے والہانہ عقیدت رکھتے ہیں، اسی خانوادہ سے نوجوان عالم دین مولانا عمیر مدنی کا تعلق ہے، مولانا عمیر مدنی دیوبند کے افق پر ایک گمنام ستارہ تھے جو اب پوری آب و تاب کے ساتھ چمکنے کے لیے تیار ہے، ٹکٹ ملنے سے قبل ہم میں سے اکثر احباب انھیں جانتے تک نہیں تھے لیکن مجلس اتحاد المسلمین سے ٹکٹ ملنے کے بعد ان کا نام اب دیوبند ہی نہیں پورے ملک میں گونج رہا ہے، مولانا عمیر مدنی کی خوش نصیبی ہے کہ ان کے مد مقابل موجودہ الیکشن میں کوئی مسلمان امیدوار نہیں ہے، اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ غیر مسلموں کا ووٹ پوری طرح بکھرنے والا ہے، اگر مولانا ارشد مدنی اور مولانا محمود صاحبان اپنے سابقہ نظریات سے ہٹ کر موصوف کی تائید کر دیں اور مسلمانان قصبۂ دیوبند متحد ہو کر انھیں ووٹ دیں تو ان کی فتح یقینی ہے، مجلس کے صدر محترم اسد الدین اویسی کی دور اندیش نگاہ بھی قابل تعریف ہے کہ اپنا امیدوار مولانا عمیر مدنی کو اس وق...

کرناٹک کی باہمت مسلم طالبات اور سلی ڈیلز و بلی بائی کی متاثرہ مسلم لڑکیاں:

تصویر
کرناٹک کی باہمت مسلم طالبات اور سلی ڈیلز و بلی بائی کی متاثرہ مسلم لڑکیاں: مفتی غلام رسول قاسمی Gulamrasool939@gmail.com  تمام دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں کرناٹک کی مسلم لڑکیوں کو کلاس میں داخل ہونے نہیں دیا جا رہا ہے جو کہ ملک پر ایک بدنما داغ لگنے کے مترادف ہے، جس کا مقدمہ وہ پامردی کے لڑ رہی ہیں محض اس معنی کر انھیں نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ حجاب پہنتی ہیں ایسی بہنوں کو ہم سلام پیش کرتے ہیں کہ وہ عزم و استقلال کے ساتھ اپنے موقف، اپنی شریعت اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے کالج سے لے کر عدالت تک اپنی آواز کو بلند کر رہی ہیں، اللہ سبحانہ وتعالی انھیں سرخرو فرمائے! دوسری جانب دنیا کی رعنائیوں سے متاثر بے پردہ مسلم لڑکیوں اور خواتین کو ان سے سبق سیکھنا چاہئے! حجاب کی قدر اور اہمیت ان بہنوں کو پتہ ہے، ابھی سلی ڈیلز اور بلی بائی ایپ کے مجرموں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے اس میں وہ ایپس کے بنانے والے تو یقیناً مجرم ہیں لیکن انھیں موقع فراہم کرنے میں بے حجاب بہنیں بہت حد تک ممد و مددگار ثابت ہوئی ہیں ،کیونکہ ان ایپس میں ان ہی بہنوں کو برائے فروخت ڈالا گیا ...

ملعون گستاخ رسول جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی گرفتار:

تصویر
ملعون گستاخ رسول جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی گرفتار: مفتی غلام رسول قاسمی نفرت انگیز تقریر کیس میں اتراکھنڈ پولیس نے جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کو ہریدوار سے گرفتار کر لیا ہے۔ بتا دیں کہ جتیندر نارائن تیاگی کو ہریدوار میں دھرم سنسد پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے، اس معاملے میں 15 لوگوں کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی تھیں، جن میں وسیم رضوی بھی شامل تھا، وسیم رضوی نے حال ہی میں ہندو مذہب اختیار کرنے کے بعد اپنا نام بدل کر جیتندر نارائن تیاگی رکھ لیا تھا، سپریم کورٹ میں ان سبھی مجرمین کا معاملہ زیر سماعت ہے، سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ دھرم سنسد میں سابق مسلمان جتیندر تیاگی نے مسلمانوں کے خلاف تشدد کی براہ راست تقریر تک نہیں کی لیکن اس پر سب سے پہلے کیس درج ہوا اور گرفتاری بھی جبکہ مسلمانوں کے خلاف تشدد اور قتل کے لیےمنظم اور براہ راست دھمکی آمیز بیان دینے والے 'ہندو مذہبی رہنماؤں' کو ابھی تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟ ایک خبر کے مطابق بعد از مغرب ہریدوار پولیس یتی نرسنگھانند  سروسوتی کو بھی گرفتار کرنے اس کے...

نفرت انگیز ایپ بلی بائی کا مجرم وشال کمار بنگلور اور اصل مجرم خاتون اترا کھنڈ سے گرفتار

تصویر
ممبئی پولیس سائبر سیل نے 'بلّی بائی' ایپ کیس میں وشال کمار نامی شخص کو دبوچا. ایپ کی  اصل ملزم خاتون بھی اتراکھنڈ سے گرفتار: مسلم خواتین کو انصاف ملنے کی توقع: ممبئی پولیس کو دی جا رہی ہے چو طرف سے مبارکبادی:  (رپورٹ مفتی غلام رسول قاسمی) مسلم خواتین کو فروخت کرنے کے لیے ایپ بنانے والا وشال کمار جسے بنگلورو سے حراست میں لیا گیا ہے، وشال سے تفتیش کرنے کے بعد مرکزی ملزم خاتون کو اترا کھنڈ سے گرفتار کیا گیا، دونوں ملزم پہلے سے سے ایک دوسرے کے رابطے میں تھے، اصل ملزم خاتون تین جعلی اکاؤنٹس کو ہینڈل کر رہی تھی اور نفرت انگیز پوسٹ کرتی تھی،  شریک ملزم وشال کمار نے سکھ برادری کے نام سے جعلی اکاؤنٹ اکتیس دسمبر  کو بنایا تھا، وہ سکھوں کے ناموں سے مشابہت کے لیے اکاؤنٹ کا نام بدلا تھا تاکہ سکھ برادری سے مسلمان نفرت کرنا شروع کر دے، واضح رہے کہ اترا کھنڈ وہ سرزمین ہے جہاں چند دنوں قبل مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی کانفرنس ہوئی تھی. اترا کھنڈ کا شبہ چار روز پہلے ہی ہوگیا تھا جس کا اظہار معروف سوشل ایکٹیویسٹ اور حیدرآباد میں خدمت خلق سے وابستہ  محترمہ خالدہ پروین نے...

سلی ڈیل‘ کے بعد اب ’بلّی بائی‘ نے مسلم خواتین کو نشانہ بنایا ہے۔

تصویر
 ’سلی ڈیل‘ کے بعد اب ’بلّی بائی‘ نے مسلم خواتین کو نشانہ بنایا ہے۔ مفتی غلام رسول قاسمی   توہین آمیز "سلی ڈیلز" سائٹ کے منظر عام پر آنے کے چھ ماہ بعد، "بلی بائی" کے ساتھ ایک  بار پھر مسلم  خواتین کو نشانہ بنانے کے ساتھ ایک نیا تنازعہ  اٹھا ہے۔  بدبختوں نے جے این یو کے گم شدہ طالب علم نجیب کی والدہ کو بھی نیلام کے لیے پیش کیا. مسلم خواتین میں ہلچل:  "بلّی بائی" 1 جنوری کو پاپ اپ ہوئی، جس میں صحافیوں، سماجی کارکنوں، طالب علموں اور مشہور شخصیات سمیت خواتین کی بے شمار تصاویر شامل ہیں، جن میں توہین آمیز مواد شامل ہے.   ہوسٹنگ پلیٹ فارم Github نے "Sulli Deals" کو جگہ فراہم کی ہے اور "Bulli Bai" بھی Github پر بنائی گئی ہے۔  "بُلّی بائی" کو bullibai@ کے نام سے ایک ٹویٹر ہینڈل کے ذریعے بھی پروموٹ کیا جا رہا تھا، جس میں "خالصستانی حامی" کی تصویر دکھائی گئی تھی، اور کہا جا رہا تھا کہ خواتین کو ایپ سے بک کیا جا سکتا ہے۔ یہ ہینڈل اسی وقت خالصتانی مواد کو بھی فروغ دے رہا تھا۔  شیو سینا کی رہنما اور راجیہ سبھا کی رکن پ...