اشاعتیں

جولائی, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ای۔ دارالعلوم الاسلامیۃ دیوبند، عہدِ جدید کی معصوم کلیوں کے لئے محفوظ علمی گلشن

تصویر
✍️: مفتی شکیل منصور القاسمی  بنات کی اقامتی تعلیم گاہوں کے بلاشبہ اپنے فوائد و ثمرات ہیں۔ وہاں کا خصوصی ماحول، اوقات کی پابندی اور ہم جماعتوں کی رفاقت علمی ذوق کو پروان چڑھاتی ہے؛ مگر سچ یہ ہے کہ راقم الحروف کو نصاب و نظام کے مکمل مامون ومحفوظ ہونے پہ ہمیشہ تردد دامن گیر رہا اور مکمل قلبی انشراح نصیب نہ ہوا،کچھ اس لئے بھی کہ عصری ماحول میں پرورش پانے والی طالبات کو خالص اقامتی طرز پر مقید کردینا نہ ہمیشہ سہل ہے اور نہ ہی ہر گھرانے کے لئے موزوں تر ۔ اس کے بالمقابل، عصرِ حاضر کی عصری درسگاہوں کی طالبات کو اسلامی افکار و نظریات اور علومِ شرعیہ سے جوڑنا بھی نہایت اہم اور ناگزیر تقاضا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل اور لادینی عہد میں جب کہ ہر سمت نت نئے فتنوں اور تہذیبی یلغار کی بارش ہے، بچیوں کے لئے ایک ایسا محفوظ علمی نظام قائم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ شکر ہے کہ اہلِ علم اور ماہرینِ تعلیم اس میدان میں فکر و جستجو کے ساتھ کوشاں ہیں اور اپنے اپنے طور پر نہایت مفید و کامیاب تجربات ونتائج پیش کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس قافلے کو مزید وسعت و استحکام عطا فرمائے۔ انہی روشن کوششوں ...

سوائے ابلیس کے اس وقت جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں

تصویر
سوائے ابلیس کے اس وقت جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں. مفتی غلام رسول قاسمی سلطان ایوبیؒ کا حقیقی ترجمان مرد قلندر مجاہد وقت رجب طیب اردگان کی صورت میں مسلمانان عالم کو گویا فاروق اعظمؓ کا جانشین مل گیا، مسلمانوں کے اس سپہ سالار کے جرأت مندانہ اقدامات سے ہر مسلمان فرحاں و شاداں ہے، وہیں آج یہودیوں عیسائیوں اور ان کے غلاموں کے آشیانے میں کھلبلی مچی ہوئی ہے، آج فرنگیوں اور ان کے اشارے پر کام کرنے والے مسلم حکمرانوں اور ان کے غلاموں کے محلات میں قیامت بپا ہے،  مرد خدا اور خدا کا رازداں رجب طیب اردگان ایسا حق کا پرچم لے کر اٹھا ہے جس کا ذکر ہم نے صلاح الدین ایوبیؒ کے فسانوں میں سنا تھا، مسجد صوفیا کی شکل میں اس مرد قلندر نے اللہ کی مدد اور اپنے جذبۂ ایمانی کے ساتھ اپنے کمان سے ایک ہی تیر پھینکا ہے تو باطل ایوانوں میں ہُو کا عالم ہے ابھی تو ہزاروں تیر باقی ہے ، ان شاء اللہ وہ وقت بھی بہت قریب ہے جب طیب اردگان اپنے جانبازوں کو لے کر مسجد اقصی کے لیے صیہونی چٹانوں میں ضرب کاری کریں گے اور تاویلِ فاسد کی ہلاکت خیز موج میں پھنسے  شاہانِ عرب و مسلم حکمران عجم کی خدمت میں چوڑیاں ب...

کیا کہا؟ رام کو سیاست سے دور رکھیں؟

تصویر
کل بروز منگل ایودھیا کے سادھوؤں نے نیپال کے وزیر اعظم سے بِنْتِی (درخواست) کی ہے کہ " بھگوان رام کو سیاست سے دور رکھیں!"، کوئی ان بنا کپڑے والی قوم سے جاکر کہے کہ رام کو بھارت میں سیاست کا مرکزی مقام حاصل ہے، رام کو ١٩٤٩ میں کانگریس نے اپنی سیاست میں داخل کر لیا تھا پھر بھاجپا نے آکر اسے کیش کرا لیا اور مکمل سیاسی بنا لیا، گویا باضابطہ طور پر انیس سو نوے سے ہی رام سیاست میں ہے، بی جے پی کی سیاسی شروعات ہی ایودھیا کے ساتھ ہوتی ہے بالکل اسی طرح جس طرح حروف "الف بے تے ثے سے شروع ہوتے ہیں، اور اس کو رام کے نام کے سہارے ہی اقتدار ہاتھ میسر آیا ہے، اب بھلا رام کو سیاست سے کیسے دور رکھیں؟ مجھے تو لگتا ہے ان" بدرگوں " کی خدمت عالیہ میں"چیلم (چیلم = نشہ آور شئ ہے)" کی سپلائی میں کمی واقع ہو رہی ہے.  https://twitter.com/Gulamrasool939/status/1283252126525739011?s=19  غلام رسول قاسمی.

ڈاکٹرز ڈے اور ڈاکٹر کفیل خان و ڈاکٹر انور

تصویر
ڈاکٹرز ڈے اور ‏ڈاکٹر کفیل خان و ڈاکٹر انور: مفتی غلام رسول قاسمی آج "ڈاکٹرز ڈے" ہے حکومتی سطح پر ڈاکٹروں کو مبارکبادیاں پیش کی جا رہی ہیں، پرنٹ و الکٹرانک میڈیا سے لے کر سوشل میڈیا تک "ڈاکٹرز ڈے" کے پیغامات ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹرینڈ کر رہے ہیں، یہ بھی حقیقت ہے کہ موجودہ دور میں بہت کم ڈاکٹرز عوام کے لئے مسیحا ہوتے ہیں، آج ہاسپٹلز بنائے ہی اس لیے جا رہے ہیں کہ سب شعبہ خسارہ میں آ سکتا ہے لیکن ہاسپٹلز و ڈاکٹری کا شعبہ کبھی خسارے میں نہیں آ سکتا، جہاں مریض ایک دوائی سے ٹھیک ہو سکتا ہے وہاں ڈاکٹرز اسے چار پانچ دوائیاں میڈیکل سٹور والوں سے بھی کچھ رقم(بھتہ) وصول کرنے کی غرض سے لکھ دیتے ہیں، آج وہ لوگ بھی یاد کرنے کے قابل ہیں جو مر چکے ہوتے ہیں لیکن ان کے ورثاء سے مال لوٹنے کے لیے زبردستی دو تین دن وینٹی لیٹر پر رکھے جاتے ہیں پھر جب ٹارگٹ مال پورا ہو جاتا ہے تو کہہ دیتے ہیں "سوری نو مور" خیر بات لمبی ہوگئی کہنا یہ ہے کہ آج ساری دنیا ڈاکٹروں کو مبارکباد دے رہی ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے بھارت میں جو ڈاکٹر اپنی جان کی بازی لگا کر بلا تفریق مذہب و ملت قوم کی مسیحائی ...